عبید اللہ شریف نے آئی ایم اے کے ایم ڈی محمد منصور خاں کے متعلق کئی انکشافات کیے۔
عبید اللہ شریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم اے پونجی اسکیم سراسر غیرقانونی اور ناجائز تھا۔
کانگریسی رہنما نے کہا کہ آئی ایم اے کے حوالے انھوں نے دو بار منصور خان کو خطوط لکھ کر جواب طلب کیے، مگر کوئی جواب نہیں آیا۔
عبیداللہ شریف نے کہا کہ آئی ایم اے پونجی اسکیم کی وجہ سے تقریبا 40 ہزار سے زائد سرمایہ کاروں کو کروڑوں کو روپے کا نقصان ہوا۔ انہوں نے منصور خان کے فرار ہونے کو ایک منصوبہ بند شازش قرار دیا۔
عبید اللہ شریف نے کہا کہ جن شخصیات کے نام منصور خان نے اپنے ویڈیو میں لیے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے عوام کو ہمیشہ بتانے کی کوشش کی کہ یہ ایک پونجی اسکیم ہے اور کبھی بھی کمپنی بند ہوسکتی ہے اور انہوں نے ہمیشہ سے ہی اسکیم کی مخالفت کی۔
عبید اللہ شریف کا کہنا ہے کہ منصور خان کا ویڈیو کے ذریعے بیان جاری کرنے کا مقصد پولیس اور سرمایہ کاروں کو گمراہ کرنا ہے۔
ریاست کرناٹک میں حلال سرمایہ کاری کے نام پر گزشتہ چند برسوں میں تقریبا 20 کمپنیوں نے عوام کو ہزاروں کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔
ان میں آئی ایم اے پونجی اسکیم سرفہرست رہا۔ اس اسکیم مبینہ طور پر 5700 کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی کی ہے۔ آئی ایم اے پونجی کمپنی کا ایم ڈی محمد منصور خان 8 جون سے ملک سے فرار ہے۔
دو دن قبل محمد منصور خان نے سوشل میڈیا میں ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں اس نے چند سرکردہ شخصیات کے نام لی اور آئی ایم اے پونجی اسکیم بند کروانے پر انھیں مبارک پیش کی۔
منصور خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کانگریس کے سینئر رہنما کے رحمان خان، کرناٹک میں کانگریس کے جنرل سکریٹری عبیداللہ شریف، پاسبان کے صحافی عبدالخالق، پریسٹج گروپ کے عرفان رزاق، معروف سماجی کارکن فیرزاللہ عبداللہ اور محمد مختار وغیرہ سرفہرست ہیں۔