اس دوران ٹرمپ نے سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی شہزادہ محمد بن سلمان کے مبینہ طور سے ملوث ہونے کے سوالوں کو نظر انداز کردیا۔
اقوام متحدہ کے ایک افسر نے جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
تاہم جی 20 کانفرنس میں شامل ہونے سے قبل ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایک ٹیلی ویژن انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ جمال خاشقجی قتل معاملے کی باریکی سے تحقیقات ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے امریکہ سے اربوں روپے کے فوجی ساز وسامان خریدنے کا وعدہ کیا ہے جو ان کے لیے معنی رکھتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دوست شہزادہ محمد بن سلمان کو خواتین کو آزادی فراہم کرنے سے متعلق اقدامات اٹھانے پر تعریف کی۔
وائٹ ہاؤس نے ہفتہ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے جی 20 کانفرنس میں گزشتہ روز سعودی شہزادہ سے ملاقات کے دوران کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مغربی ایشیا اور عالمی تیل مارکیٹوں میں استحکام کو یقینی بنانے، ایران سے بڑھتے ہوئے خطرے، انسانی حقوق کے مسائل، تجارت اور سرمایہ کاری میں سعودی عرب کے اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا۔