امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اون کی آٹھ مہینے بعد ملاقات ہوئی اور دونوں ممالک کے سربراہان کے مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے ختم ہوگئے۔
شمالی کوریا اور امریکہ کے سربراہان کے درمیان بغیر کسی معاہدے کے مذاکرات ختم ہوجانے پر جنوبی کوریا نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں کم جونگ اون سے ملاقات کے بعد واشنگٹن روانہ ہوگئے۔
جنوبی کوریائی حکام کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ صدر ٹرمپ اور شمالی کوریائی کے رہنما کِم جونگ اون کے درمیان ملاقات کسی مکمل معاہدے تک نہیں پہنچی۔
اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ جوہری پروگرام کے خاتمے کے معاملے پر جلد بازی سے کام نہیں لینا چاہیے، معاہدے میں سرعت دکھانے کی بجائے زیادہ ضروری یہ ہے کہ معاہدہ صحیح سمت میں کیا جائے۔
اس موقع پر شمالی کوریا کے سربراہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر جوہری ہتھیاروں میں تخفیف نہ کرنی ہوتی تو امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات نہیں کرتا۔
آٹھ مہینے پہلے ٹرمپ اور کم جونگ اون کی سنگاپور میں ہونے والی ملاقات میں شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے پر اتفاق ہوا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تحفظات دیکھے گئے تھے۔