عدالت عظمیٰ نے ٹِک ٹاک ایپلیکیشن بنانے والی چین کی کمپنی 'بائٹ ڈانس' کی درخواست کی سماعت کے لیے 15 اپریل کی تاریخ مقرر کی۔
واضح رہے کہ مدراس ہائی کورٹ کی مدورئی بنچ نے گذشتہ تین اپریل کو اس ایپ کے ذریعہ فحش اور غیر مناسب مواد فراہم کیے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکز کو 'ٹک ٹاک' ایپ پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت دی تھی، جسے ایپ کمپنی نے عدالت میں چیلنج کیا ہے۔
ہائی کورٹ نے میڈیا کو 'ٹک ٹاک' سے بنائی گئی ویڈیو کلپ نشر نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
خیال رہے کہ اس ایپ کے ذریعہ صارفین چھوٹے ویڈیو بناتے ہیں اور ان کو شیئر کرتے ہیں۔