ممتا بنرجی نے کولکاتہ میں پریس کانفرنس کے دوران ریاست کی موجودہ خراب صورت حال کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ 'بی جے پی بنگال کو تباہ کرنے پر آمادہ ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی ریاست کو غیر مستحکم کرکے ترنمول کانگریس کی حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہی ہے'۔
انہوں ریاست میں جاری پر تشدد واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے اقرار کیا کہ کچھ علاقوں میں پولیس مستعدی سے کام نہیں کر رہی ہے لیکن ریاست کی امن و امان کی صورتحال کو انہوں نے مستحکم قرار دیا۔
مغربی بنگال کی وزیراعلی نے مزید کہا کہ دارجلنگ اور جنگل محل کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور کچھ لوگ حکومت کو بدنام کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ دو لوگوں کی موت ہو رہی ہے تو چار بتایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی نظم و نسق کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور میڈیا کا ایک بڑا حصہ ان کی مدد کر رہا ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال کو گجرات اور اتر پردیش بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، بی جے پی میری آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ پر تشدد واقعات کو قابو کرنے میں ناکام پولیس کی بھی انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ او سی اور آئی سی غنڈوں کو مدد فراہم کر رہے ہیں اور کہا کہ ایسے افسران کی نظر ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔
انہوں بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کے سازشوں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکنے والی ہیں۔ بی جے پی آگ سے نہ کھیلے، بلکہ یاد رکھے مرے ہوئے شیر سے زخمی شیر زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
انہوں نے بی جے پی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 27 ہزار کروڑ روپے خرچ کی۔ اتنے روپے کہاں سے آئے۔