ریاست جموں و کشمیر میں راجیہ سبھا کے حزب مخالف کے رہنما اور سابق وزیراعلی غلام نبی آزاد نے مرکز میں برسراقتدار نریندر مودی سرکار کو ہر محاذ پر ناکام ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ تاناشاہی سرکار ہے۔
غلام نبی نے ضلع رامبن کے راجگڑھ، گاندھری علاقوں میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا بی جے پی حکومت میں گذشتہ پانچ برسوں میں مہنگائی آسمان چھو رہی ہے تیل، گیس اور دیگر ضروریات زندگی کی چیزیں مہنگی سے مہنگی ہوگئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کے قرضے معاف نہیں ہوئے اور نہ ہی '10 کروڑ روزگار'، 15 لاکھ، ملے بلکہ غریب عوام کو سبز باغ دکھاکر اقتدار میں آتے ہی اڈانی اور امبانی کو فائدہ پہنچایا، جو ان کی پارٹی پر خرچ کرتے ہیں۔
نوٹ بندی کی وجہ سے پانچ لاکھ نوجوانوں کا روزگار ختم ہو گیا، اگر مرکز میں کانگرس برسراقتدار آئی تو کسانوں، بے روزگار غریبوں کو انصاف دیا جاے گا۔
ملک میں 25 کروڑ لوگ جن کی ماہانہ آمدنی ایک سے دو ہزار سے کم ہے ان کی اہلیہ کو سال میں 72 ہزار دیا جائے گا۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا اگر صاف و شفاف انتخابات ہوئے تو کانگریس شاندار جیت درج کرے گی۔
آزاد نے کہا کانگریس کے دور اقتدار میں ووٹوں کی چوری کو روکنے کے لیے ای وی ایم مشین متعارف کی گئی تھی، لیکن بی جے پی نے تو ای وی ایم کی بھی چوری کرتی ہے۔