رمضان المبارک اپنے آخری عشرہ میں داخل ہو چکا ہے۔ پہلا عشرہ رحمت کا اور دوسرا گناہوں سے مغفرت کا تھا، یہ تیسرا آخری عشرہ جہنم سے نجات کا ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ اس عشرہ میں اس بندے کو جہنم سے نجات کا پروانہ دے گا جس نے اس پورے رمضان میں احکام شریعت کے مطابق اپنی زندگی گزاری، روزہ، زکوۃ، صدقہ فطر، نماز، تراویح کا دلجمعی کے ساتھ اہتمام کیا ہوگا، روزہ کے ذریعہ اپنے اندر تقویٰ پیدا کیا ہو، ایسے روزہ داروں کو اللہ کی جانب سے جہنم سے نجات کا سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔
مذکورہ باتیں مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ کے استاذ مفتی انعام الباری قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی۔
مفتی انعام الباری قاسمی نے کہا کہ اللہ نے اپنے بندوں کے گناہ معاف کرنے کے لئے ہی رمضان کا مہینہ تحفہ کی شکل میں دیا ہے۔ اس لئے اس مبارک مہینے کی ہمیں قدر کرنی چاہیے۔ دوسرا عشرہ گزر جانے کے بعد رمضان کا آخری عشرہ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اسی عشرہ میں اعتکاف کی نیت کی جاتی ہے۔ اسی عشرہ میں طاق راتوں کو تلاش کیا جاتا ہے۔ جسے لیلۃ القدر کہا جاتا ہے۔ جس نے بھی اس رات کو پا لیا وہ خوش نصیب شخص ہے۔
مفتی انعام الباری قاسمی نے کہا کہ آخری عشرہ میں ہمیں کورونا کے خاتمہ کے لئے بھی خصوصی دعا کا اہتمام کرنا چاہیے۔ اس وقت پوری دنیا اس وبا کے زد میں ہے۔ہم تمام اپنے گناہوں کی معافی مانگیں۔اللہ کی رحمت ہماری طرف ضرور متوجہ ہوگی۔