ETV Bharat / briefs

تلنگانہ میں تعلیم نسواں کی تحریک - تعلیم یافتہ

تلنگانہ ملک بھر میں تعلیم نسواں اور خواتین کو باختیار بنانے کے لیے کیرالا کے بعد دوسری ریاست ہے۔

telangana
author img

By

Published : Jun 14, 2019, 11:59 PM IST

تلنگانہ میں تعلیم نسواں کی تحریک کامیاب رہی ہے جو ایک تعلیم یافتہ اور مہذب سماج کے لیے خوش آئند ہے۔ اے کے خان صدر تلنگانہ مائنارٹی ریسیڈنشیل اسکول اور مشیر برائے اقلیتی امور حکومت تلنگانہ نے یہ انکشاف کیا۔
وہ جمعہ کے روز سالار جنگ میوزیم آڈیٹوریم حیدرآباد میں انڈیا ایجوکیشن کانکلیو کے دوسرے دن کوالٹی ایجوکیشن کے موضوع پر منعقد سیمینار سے مخاطب تھے۔
اس موقع پراے کے خان نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سیول سروسس کوچنگ کے لیے منتخب 100 امیدواروں میں 43 لڑکیاں ہیں۔ اردو آفیسرز کے لیے 60 امیدواروں کے تقررات عمل میں لائے گئے ان میں سے 43 لڑکیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 1980 کے بعد سے پرانے شہر حیدرآباد میں تعلیم یافتہ خاندانوں کے تناسب میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے فرقہ وارانہ فسادات کم ہوگئے۔
اے کے خان نے معیاری تعلیم کے لیے بہتر اسکول قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ حکومت تلنگانہ نے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے بنیادی تعلیم کے نظام کو رائج کیا۔
اس کانکلیو میں ترکی قونصل جنرل ڈاکٹر عدنان التینور، ڈاکٹر خواجہ شاہد سابق وائس چانسلر مانو، مسٹر احمد عبدالحئی پٹنہ، کمال فاروقی دہلی، دیوان اجمیر کے فرزند نصیرالدین چشتی، ڈاکٹر فخرالدین محمد اس موقع پر موجود تھے۔

تلنگانہ میں تعلیم نسواں کی تحریک کامیاب رہی ہے جو ایک تعلیم یافتہ اور مہذب سماج کے لیے خوش آئند ہے۔ اے کے خان صدر تلنگانہ مائنارٹی ریسیڈنشیل اسکول اور مشیر برائے اقلیتی امور حکومت تلنگانہ نے یہ انکشاف کیا۔
وہ جمعہ کے روز سالار جنگ میوزیم آڈیٹوریم حیدرآباد میں انڈیا ایجوکیشن کانکلیو کے دوسرے دن کوالٹی ایجوکیشن کے موضوع پر منعقد سیمینار سے مخاطب تھے۔
اس موقع پراے کے خان نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سیول سروسس کوچنگ کے لیے منتخب 100 امیدواروں میں 43 لڑکیاں ہیں۔ اردو آفیسرز کے لیے 60 امیدواروں کے تقررات عمل میں لائے گئے ان میں سے 43 لڑکیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 1980 کے بعد سے پرانے شہر حیدرآباد میں تعلیم یافتہ خاندانوں کے تناسب میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے فرقہ وارانہ فسادات کم ہوگئے۔
اے کے خان نے معیاری تعلیم کے لیے بہتر اسکول قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ حکومت تلنگانہ نے مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے بنیادی تعلیم کے نظام کو رائج کیا۔
اس کانکلیو میں ترکی قونصل جنرل ڈاکٹر عدنان التینور، ڈاکٹر خواجہ شاہد سابق وائس چانسلر مانو، مسٹر احمد عبدالحئی پٹنہ، کمال فاروقی دہلی، دیوان اجمیر کے فرزند نصیرالدین چشتی، ڈاکٹر فخرالدین محمد اس موقع پر موجود تھے۔

Intro:جو اہر لال نہرو میڈیکل کالج علیگڑھ بلڈ بینک ریاست اتر پردیش کا نمبر ون بلڈ بینک ہے۔


Body:خون عطیہ انسانیت کی پہچان او خون عطیہ کریں۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج، اے ایم یو علیگڑھ بلڈ بینک ریاست اتر پردیش کا نمبر ون بلڈ بینک ہے۔

جے این ایم سی بلڈ بینک میں ایک سال میں تقریبا 23 ہزار سے 25 ہزار لوگ خون عطیہ کرتے ہیں اور تقریبا تیس ہزار افراد کو ضرورت کے حساب سے جے این ایم سی بلڈ بینک خون کی فراہمی ہر سال کراتا ہے۔ دراصل ایک یونٹ خون سے بلڈ بینک میں موجود تازہ ترین مشینوں کے ذریعے 4 کمپونینٹ بنائے جاتے ہیں۔ یہ کمپونینٹ خون کے مطالبہ کے مطابق بنائے جاتے ہیں یعنی ایک یونٹ خون چار لوگوں کو زندگی دیتا ہے۔

قومی یونٹ کنٹرول دیں اورگنائزیشن کے کچھ پیرا میٹر ہوتے ہیں جن کے مطابق جے این ایم سی بلڈ بینک کے خون کی معیار، حفاظت، فراہمی اور مطالبہ زیادہ ہے۔ دراصل کسی بھی بلڈ بینک کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہے خون کی حفاظت جو جے این ایم سی بلڈ بینک میں زیادہ ہے۔ جس کی وجہ سے جے این ایم سی بلڈ بینک پچھلے تین چار سالوں سے نمبرون بلڈ بینک ہے۔

نیٹ (این آئی ٹی) مشین سب سے زیادہ تازہ ترین مشین ہے خون کے لیے جو خون میں ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس بی، ہیپاٹائٹس سی اور ملیریا کے ونڈو پیریڈ کو کم کرتا ہے
اور جس سے خون محفوظ رہتا ہے۔

جے این ایم سی بلڈ بینک سبھی ضرورت مند لوگوں کو خون مہیا کر آتی ہے اور اگر کسی خاص بلڈ گروپ کا مطالبہ ہوتا ہے اور وہ خاص بلڈ گروپ بلڈ بینک میں ۱گر موجود نہیں رہتا ہے تو مطالبے کے مطابق بلڈ ڈونر ڈائریکٹری کی مدد سے بلڈ ڈونر کو بلاکر خون کی فراہمی کرائی جاتی ہے۔

۱۔ بائٹ۔۔۔ ڈاکٹر سہیل عباس۔۔۔ کنسلٹنٹ۔۔۔ جے این ایم سی اے ایم یو علیگڑھ۔

۲۔ بائٹ۔۔۔۔ محمد ذیشان۔۔۔ خون عطیہ کرنے والا۔

۳۔ بائٹ۔۔۔۔ محمد وسیم۔۔۔۔ خون عطیہ کرنے والا۔





Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.