ETV Bharat / briefs

مہاراشٹر اسکولز میں 50 فیصد حاضری کے مینڈیٹ کی مخالفت

اساتذہ کو درپیش مسائل کو لےکر اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کی جانب سے حکومت کے اس نئے جی آر کی مخالفت کی گئی .

author img

By

Published : Oct 30, 2020, 10:21 PM IST

' مہاراشٹر کے اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری لازمی'
' مہاراشٹر کے اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری لازمی'


مہاراشٹر حکومت نے جمعرات کو اسکولوں میں اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی موجودگی کے حوالے سے ایک اہم جی آر جاری کیاجس کے تحت اب 50 فیصد اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو اسکولوں میں جا کر حاضری دینی ہوگی۔

اساتذہ کو درپیش مسائل کو لےکر اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کی جانب سے حکومت کے اس نئے جی آر کی مخالفت کی گئی ہے

ان کا کہنا ہے کہ جی آر غیر واضح ہے۔صدر مدرس اور مدرس کے درمیان حاضری سے متعلق بھی تذبذب پایا جاتا ہے۔

جی آر کے مطابق ریاست کے اسکول، کالج اور دیگر تعلیمی ادارے طلباء اور باقاعدہ کلاسوں کے لئے 31 اکتوبر تک بند رہیں گے۔لیکن آن لائن، آف لائن تعلیم اور فاصلاتی تعلیم شروع ہوگی۔ ٹیلی کاؤنسلنگ اور اس سے متعلق کام کے لئے دیگر اسکولوں میں 50 فیصد اساتذہ اور عملے ، جن میں ریاستی حکومت ، نجی طور پر مالی اعانت یافتہ ، غیرمالی اعانت یافتہ ہیں ، کو فوری طور پر کام کرنے کو کہا گیا ہے۔


مرکزی حکومت کے رہنمایانہ ہدایات کے مطابق اسکول اور کلاسوں کے آغاز میں والدین سے تحریری اجازت لینے کے بعد ہی داخلہ دیا گیا ہے۔ اسکولوں میں ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ تمام اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اسکول کے گیٹ پر تھرمل گن سے جسم کا درجہ حرارت چیک کریں۔


ممبئی کے چیف اساتذہ تنظیم کے سکریٹری پرشانت ریڈیج نے کہا کہ اس جی آر کی وجہ سے صدر مدرس الجھن میں ہیں۔ اساتذہ کو کب اور کیسے بلایا جائے اس بارے میں کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ انہیں سمجھ نہیں آتی ہے کہ اساتذہ کی موجودگی کے باوجود صدرمدرس کیا فیصلہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آن لائن پڑھانے والے اساتذہ کو بلانے کا کیا فائدہ؟ جی آر میں دیوالی کی چھٹی کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ کنٹینمنٹ زون میں اسکولوں کے اساتذہ کی موجودگی کے بارے میں بھی کوئی تبصرہ نہیں ہے۔ جی آر میں کورونا وائرس سے بچاؤ اور آلات اور وسائل پر ہونے والے اخراجات کے بارے میں کوئی ذکر نہیں ہے۔ حکومت کو اس جی آر پر دوبارہ غور کرنا چاہئے اور اس وقت تک پرانا نظام برقرار رکھنا چاہئے۔


مہاراشٹر حکومت نے جمعرات کو اسکولوں میں اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی موجودگی کے حوالے سے ایک اہم جی آر جاری کیاجس کے تحت اب 50 فیصد اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو اسکولوں میں جا کر حاضری دینی ہوگی۔

اساتذہ کو درپیش مسائل کو لےکر اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کی جانب سے حکومت کے اس نئے جی آر کی مخالفت کی گئی ہے

ان کا کہنا ہے کہ جی آر غیر واضح ہے۔صدر مدرس اور مدرس کے درمیان حاضری سے متعلق بھی تذبذب پایا جاتا ہے۔

جی آر کے مطابق ریاست کے اسکول، کالج اور دیگر تعلیمی ادارے طلباء اور باقاعدہ کلاسوں کے لئے 31 اکتوبر تک بند رہیں گے۔لیکن آن لائن، آف لائن تعلیم اور فاصلاتی تعلیم شروع ہوگی۔ ٹیلی کاؤنسلنگ اور اس سے متعلق کام کے لئے دیگر اسکولوں میں 50 فیصد اساتذہ اور عملے ، جن میں ریاستی حکومت ، نجی طور پر مالی اعانت یافتہ ، غیرمالی اعانت یافتہ ہیں ، کو فوری طور پر کام کرنے کو کہا گیا ہے۔


مرکزی حکومت کے رہنمایانہ ہدایات کے مطابق اسکول اور کلاسوں کے آغاز میں والدین سے تحریری اجازت لینے کے بعد ہی داخلہ دیا گیا ہے۔ اسکولوں میں ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ تمام اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اسکول کے گیٹ پر تھرمل گن سے جسم کا درجہ حرارت چیک کریں۔


ممبئی کے چیف اساتذہ تنظیم کے سکریٹری پرشانت ریڈیج نے کہا کہ اس جی آر کی وجہ سے صدر مدرس الجھن میں ہیں۔ اساتذہ کو کب اور کیسے بلایا جائے اس بارے میں کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ انہیں سمجھ نہیں آتی ہے کہ اساتذہ کی موجودگی کے باوجود صدرمدرس کیا فیصلہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آن لائن پڑھانے والے اساتذہ کو بلانے کا کیا فائدہ؟ جی آر میں دیوالی کی چھٹی کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ کنٹینمنٹ زون میں اسکولوں کے اساتذہ کی موجودگی کے بارے میں بھی کوئی تبصرہ نہیں ہے۔ جی آر میں کورونا وائرس سے بچاؤ اور آلات اور وسائل پر ہونے والے اخراجات کے بارے میں کوئی ذکر نہیں ہے۔ حکومت کو اس جی آر پر دوبارہ غور کرنا چاہئے اور اس وقت تک پرانا نظام برقرار رکھنا چاہئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.