یہاں ادیبوں اور شاعروں کی پہلے کی طرح پذیرائی نہیں ہوتی جس سے مقامی شعراء مایوسی کا شکار ہیں وہیں نوجوان اردو دا نسل کو ادبی سرگرمیوں میں خاص دلچسپی نہیں رہی۔
ظہیر آباد میں کئی نامور شعراء اور ادیب موجود ہیں جو اپنی کوشش سے ادبی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور نوجوانوں کو اس اس سے وابستہ کرو آنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں لیکن انہیں ان سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے کسی قسم کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔
ادب سے سے تعلق رکھنے والے ظہیر آباد کے شاعر شفیع الدین ایڈوکیٹ نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعے حکومت تلنگانہ اور اردو اکیڈمی سے ظہیر آباد میں اردو سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے اور ان سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے آڈیٹوریم فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور امید ظاہر کی کہ اردو اکیڈمی کی سرپرستی سے ظہیرآباد کے شعراء و ادیبوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔