ETV Bharat / briefs

سرینگر پارلیمانی نشست اتنی اہمیت کی حامل کیوں؟

ریاست جموں و کشمیر میں چھ پارلیمانی نشستیں ہیں جن میں جموں کی دو، لداخ کی ایک اور کشمیر کی تین لوک سبھا سیٹیں ہیں۔ لیکن سری نگر کو مرکزیت حاصل ہے۔

سرینگر پارلیمانی نشست اتنی اہمیت کی حامل کیوں
author img

By

Published : Apr 17, 2019, 12:00 AM IST

کشمیر کے تین پارلیمانی حلقوں میں بارہ مولہ، اننت ناگ اور سرینگر شامل ہیں۔ اگرچہ یہ تمام سیٹیں اپنی اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہیں تاہم سرینگر پارلیمانی سیٹ پر ہر ایک کی نظر ٹکی رہتی ہے۔ دارالحکومت ہونے کی وجہ سے اس سیٹ کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

سرینگر پارلیمانی نشست اتنی اہمیت کی حامل کیوں

سرینگر پارلیمانی حلقے سے پہلی بار 1967 میں بخشی غلام محمد نے نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کر کے پارلیمنٹ میں قدم رکھا تھا۔

وہیں ڈاکٹر فاروق عبدللہ اب تک تین بار سرینگر سیٹ سے کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔

اگرچہ جموں وکشمیر میں صرف چھ ہی پارلیمانی سیٹیں ہیں تاہم یہ ملکی سیاست میں کئی بار کافی اہم ثابت ہوئی ہیں۔

2014 کے پارلیمانی انتخابات میں یہ سیٹ پی ڈی پی نے اپنے نام کی تھی جس میں طارق حمید قرہ نے نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ کو بھاری ووٹوں سے شکست دی تھی۔

تاہم 2017 کو طارق قرہ کے پی ڈی پی سے مستعفی ہونے کے بعد ضمنی انتخابات میں فاروق عبداللہ نے پھر سے سرینگر سیٹ پر بازی ماری تھی ۔

سرینگر کی یہ سیٹ ہر سیاسی پارٹی کے لیے خاصی اہمیت رکھتی ہے اور ہر سیاسی جماعت اس پارلیمانی حلقے سے اپنی جیت درج کرانا چاہتی ہے۔

واضح رہے سرینگر پارلیمانی نشست کے لیے رواں مہینے کی 18 تاریخ کو ووٹ ڈالے جارہے ہیں ۔جبکہ 12 لاکھ سے زائد ووٹر اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے اہل ہیں ۔

کشمیر کے تین پارلیمانی حلقوں میں بارہ مولہ، اننت ناگ اور سرینگر شامل ہیں۔ اگرچہ یہ تمام سیٹیں اپنی اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہیں تاہم سرینگر پارلیمانی سیٹ پر ہر ایک کی نظر ٹکی رہتی ہے۔ دارالحکومت ہونے کی وجہ سے اس سیٹ کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔

سرینگر پارلیمانی نشست اتنی اہمیت کی حامل کیوں

سرینگر پارلیمانی حلقے سے پہلی بار 1967 میں بخشی غلام محمد نے نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کر کے پارلیمنٹ میں قدم رکھا تھا۔

وہیں ڈاکٹر فاروق عبدللہ اب تک تین بار سرینگر سیٹ سے کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔

اگرچہ جموں وکشمیر میں صرف چھ ہی پارلیمانی سیٹیں ہیں تاہم یہ ملکی سیاست میں کئی بار کافی اہم ثابت ہوئی ہیں۔

2014 کے پارلیمانی انتخابات میں یہ سیٹ پی ڈی پی نے اپنے نام کی تھی جس میں طارق حمید قرہ نے نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ کو بھاری ووٹوں سے شکست دی تھی۔

تاہم 2017 کو طارق قرہ کے پی ڈی پی سے مستعفی ہونے کے بعد ضمنی انتخابات میں فاروق عبداللہ نے پھر سے سرینگر سیٹ پر بازی ماری تھی ۔

سرینگر کی یہ سیٹ ہر سیاسی پارٹی کے لیے خاصی اہمیت رکھتی ہے اور ہر سیاسی جماعت اس پارلیمانی حلقے سے اپنی جیت درج کرانا چاہتی ہے۔

واضح رہے سرینگر پارلیمانی نشست کے لیے رواں مہینے کی 18 تاریخ کو ووٹ ڈالے جارہے ہیں ۔جبکہ 12 لاکھ سے زائد ووٹر اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے اہل ہیں ۔

Intro:سرینگر پارلیمانی نشست ہر سیاسی پارٹی کے لیے زیادہ اہمیت کی حامل کیوں


Body:ریاست جموں کشمیر میں 6 پارلیمانی نشستیں ہیں جن میں جموں کی دو ،لداخ صوبے کی ایک اور کشمیر صوبے کی تین لوک سبھا سیٹیں شامل ہیں ۔
کشمیر کے تین پارلیمانی حلقوں میں بارہ مولہ ،اننت ناگ اور سرینگر شامل ہیں۔اگرچہ یہ تمام سیٹیں اپنی اپنی اہمیت رکھتی ہے تاہم سرینگر پارلیمانی سیٹ پر ہر ایک کی نظر ٹکی رہتی ہے ۔اور دارالحموت ہونےکے بھی اس سیٹ کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
سرینگر پارلیمانی حلقے سے پہلی بار 1967 میں بخشی غلام محمد نے این سی کی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کر کے پارلیمنٹ میں قدم رکھا تھا ۔
وہیں ڈاکڑوں فاروق عبدللہ اب تک تین بار سرینگر سیٹ سے کامیابی درج کر چکے ہیں۔
اگرچہ جموں وکشمیر میں صرف 6 ہی پارلیمانی سیٹیں ہیں تاہم یہ ملکی سیاست میں کئی بار کافی اہم ثابت ہوئی ہیں
بائٹ 1: صفت محمدحس۔سینئر صحافی

2014کے پارلیمانی انتخابات میں یہ سیٹ پی ڈی پی نے اپنے نام کی تھی جس میں طارق حمید قرہ نے نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ کو بھاری ووٹوں سے شکست دی تھی
تاہم 2017 کو طارق قرہ کے پی ڈی پی سے مستعفی ہونے کے بعد ضمنی انتخابات میں فاروق عبداللہ نے پھر سے سرینگر سیٹ پر بازی ماری تھی ۔
سرینگر کی یہ سیٹ ہر سیاسی پارٹی کے لیے خاصی اہمیت رکھتی ہے اور ہر سیاسی جماعت اس پارلیمانی حلقے سے اپنی جیت درج کرانا چاہتی ہے۔

بائٹ2:زاہد مشتاق۔صحافی
واضح رہے سرینگر پارلیمانی نشست کے لئے رواں مہینے کی 18 تاریخ کو ووٹ ڈالے جارہے ہیں ۔جبکہ 12 لاکھ سے زائد ووٹر اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے اہل ہیں ۔





Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لیے سرینگر سے پرویز الدین کی خاص رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.