کشمیر کے تین پارلیمانی حلقوں میں بارہ مولہ، اننت ناگ اور سرینگر شامل ہیں۔ اگرچہ یہ تمام سیٹیں اپنی اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہیں تاہم سرینگر پارلیمانی سیٹ پر ہر ایک کی نظر ٹکی رہتی ہے۔ دارالحکومت ہونے کی وجہ سے اس سیٹ کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
سرینگر پارلیمانی حلقے سے پہلی بار 1967 میں بخشی غلام محمد نے نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کر کے پارلیمنٹ میں قدم رکھا تھا۔
وہیں ڈاکٹر فاروق عبدللہ اب تک تین بار سرینگر سیٹ سے کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔
اگرچہ جموں وکشمیر میں صرف چھ ہی پارلیمانی سیٹیں ہیں تاہم یہ ملکی سیاست میں کئی بار کافی اہم ثابت ہوئی ہیں۔
2014 کے پارلیمانی انتخابات میں یہ سیٹ پی ڈی پی نے اپنے نام کی تھی جس میں طارق حمید قرہ نے نیشنل کانفرنس کے فاروق عبداللہ کو بھاری ووٹوں سے شکست دی تھی۔
تاہم 2017 کو طارق قرہ کے پی ڈی پی سے مستعفی ہونے کے بعد ضمنی انتخابات میں فاروق عبداللہ نے پھر سے سرینگر سیٹ پر بازی ماری تھی ۔
سرینگر کی یہ سیٹ ہر سیاسی پارٹی کے لیے خاصی اہمیت رکھتی ہے اور ہر سیاسی جماعت اس پارلیمانی حلقے سے اپنی جیت درج کرانا چاہتی ہے۔
واضح رہے سرینگر پارلیمانی نشست کے لیے رواں مہینے کی 18 تاریخ کو ووٹ ڈالے جارہے ہیں ۔جبکہ 12 لاکھ سے زائد ووٹر اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے اہل ہیں ۔