ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا تھا کہ ’’اس نام نہاد خصوصی حیثیت کو نیشنل کانفرنس اور کانگریس ’عذر‘ کے طور پر استعمال کرتے ہیں جب خصوصی حیثیت انکے موافق ہے تو وہ خاص ہیں جب انکے حق میں نہیں تب وہ خاص نہیں ہوتے۔‘‘
سنگھ کا کہنا تھا کہ ’’جب اسمبلیوں کی مدت میں توسیع کرکے انہیں چھ سال تک بڑھا دیا گیا تھا تب ریاست کے اُس وقت کے وزیر اعلیٰ شیخ عبداللہ نے اسے قبول کر لیا تھا، جب تین سال بعد یہ حکمنامہ منسوخ کر دیا گیا تب شیخ نے خصوصی حیثیت کا استعمال کرکے اس حکمنامے کو رد کر دیا تھا۔‘‘
انکا کہنا تھا کہ ’’ملک میں صرف ریاست جموں کشمیر کی واحد اسمبلی ہے جس کی مدت چھ سال کی ہے۔‘‘
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ’’جو ہم سے اختلاف رکھتے ہیں وہ بھی بھول جاتے ہیں کہ دفعہ 370اور 35اے کے کلیدی کردار پنڈت جواہر لال نہرو کی بھی یہی رائے تھی کہ یہ آئین ہند اور ریاستی قانون سازیہ میں ایک عارضی ترمیم تھی۔‘‘