گاندھی نے آج یہاں ٹاٹا کالج میدان میں مہا گٹھ بندھن امیدوار گیتا کوڑا اور چمپئی سورین کی حمایت میں منعقدہ ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ خودکو ملک کا چوکیدار کہنے والے غریب کسانوں کے گھروں کے باہر نہیں ملتے ، لیکن وہ ارب پتیوں کے گھر کے باہر آسانی سے مل جاتے ہیں۔
کانگریس صدر نے کہاکہ ” مودی جی انل امبانی کے چوکیدار ہیں ۔ انل امبانی کے گھر کے باہر چوکیداری کرنے والے 15-20 لوگوں کی ایک لائن ہے ۔ ” انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی جی نے لوگوں کی جیب سے روپے نکال کر اسے امبانی ، نیرو مودی اور میہول چوکسی جیسے چوکیداروں کو دیئے ۔
گاندھی نے ہرحالت میں قبائلیوں کے مفاد کی حفاظت کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہاکہ یہ کانگریس ہی تھی جس نے قبائلی تحویل اراضی ایکٹ ، قبائلی بل اور پنچایتی نظام دیا۔ دوسری جانب چھتیس گڑھ حکومت نے ایک تاریخی فیصلہ کے تحت بستر میں تحویل میں لی گئی زمین کو پہلی بار قبائلیوں کو واپس کر دیاہے ۔
گاندھی نے تحویل اراضی ایکٹ کے ضابطوںکا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ قبائلیوں کی زمین کو ان کی اجازت کے بغیر تحویل میں نہیں لیاجاسکتا۔ اگر زمین پھر بھی لی جاتی ہے تو بازار شرح سے چار گنا اضافے دام دینا ہوگا۔ حالانکہ سب سے اہم نقطہ یہ ہے کہ کمپنی چاہے جو بھی ہو امبانی ، ٹاٹا ، یا بھلے ہی کمپنی امریکہ یا جاپان کی ہو ۔
اگر تحویل شدہ زمین پر پانچ سال کے اندر صنعت نہیں لگاتی ہے تو زمین کو لوگوںکو واپس کرنا ہوگا۔ انہوں نے بستر کی مثال دی جہاں ٹاٹا کے پروجیکٹ کیلئے تحویل میں لی گئی زمین قبائلیوں کوواپس دی گئی کیونکہ مجوزہ پروجیکٹ کو پانچ سال میں بھی شروع نہیں کیاجاسکا۔