ETV Bharat / briefs

شریتی پانڈے نے بہار میں بھوسے سے کووڈ ہسپتال بنایا - شریتی پانڈے کون ہیں؟

کورونا دور میں جب اسپتالوں میں بستر کی کمی ہے۔ ایسے وقت میں صرف 80 دن میں شریتی پانڈے نے 50 بستروں پر مشتمل ایک اسپتال تیار کیا ہے۔ ان دنوں کورونا کے مریضوں کا علاج یہاں کیا جارہا ہے۔ ہسپتال گھاس اور دھان کے بھوسے سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کی خصوصیت یہ ہے کہ گرمی کے دنوں میں اسپتال کے کمرے خود ٹھنڈے اور سرد موسم میں گرم رہتے ہیں۔ اس سے بجلی کی بچت ہوتی ہے اور مریضوں کو راحت بھی ملتی ہے۔

شریتی پانڈے نے بہار میں بھوسے سے کووڈ ہسپتال بنایا
شریتی پانڈے نے بہار میں بھوسے سے کووڈ ہسپتال بنایا
author img

By

Published : Apr 25, 2021, 7:48 AM IST

دارالحکومت پٹنہ سے متصل، فتوہا کے مساڑھی گاؤں میں 50 بستروں پر مشتمل ایک کورونا اسپتال بنایا گیا ہے۔ یہ ہسپتال ویٹیکس فاؤنڈیشن کا ہے۔ اترپردیش کے گورکھپور کی شریتی پانڈے نے اسے صرف 80 دن میں تیار کیا ہے۔ ہسپتال گھاس اور تنکے (دھان کے بھوسے) سے بنایا گیا ہے۔ ماحول دوست اس اسپتال میں مریضوں کو عام اسپتالوں سے زیادہ راحت ملتی ہے۔ موسم گرما کے دنوں میں کمرے ٹھنڈے اور سردیوں کے دنوں میں گرم رہتے ہیں۔

  • شریتی پانڈے کون ہیں؟

گورکھپور کی رہائشی شریتی پانڈے نے نیویارک یونیورسٹی سے کنسٹرکشن مینیجمینٹ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ اپنی تعمیراتی کمپنی چلاتی ہے اور ملک کے بہت سے حصوں میں کام کرتی ہے۔ شریتی کی خاصیت کم پیسوں میں پائیدار گھر بنانا ہے۔ وہ عمارت کو بنانے کے لئے گندم کے ڈنڈوں، دھان کے تنکے اور بھوسے کا استعمال کرتی ہے۔ ان سے پہلے ایگری فائبر پینل تیار کیا جاتا ہے اور پھر اس سے مکان بنایا جاتا ہے۔

  • فوربس نے بھی مانا لوہا

شریتی پانڈے ماحول دوست گھر بناتی ہے، یہ ایکو فرینڈلی گھر ماحول کو محفوظ رکھتے ہیں۔ ایگری فائبر کی تعمیر کی وجہ سے گھر گرمی میں کنکریٹ کے گھر کی طرح گرم نہیں ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے بجلی کی بھی بچت ہوتی ہے۔ مکان بنانے میں لاگت بھی کم ہوتی ہے۔ اس تجربے کی وجہ سے، پانڈے کو فوربس میگزین نے ایشیاء کے 30 باصلاحیت افراد میں جگہ دی ہے۔ فوربس کی فہرست میں شریتی کا نام سامنے آنے کے بعد پٹنہ کے مساڑھی گاؤں میں حال ہی میں ان کے پروجیکٹ کے بارے میں کافی چرچا ہے۔

  • 30 مریض کرارہے ہیں علاج

بتایا جارہا ہے کہ اس اسپتال میں ابھی 30 مریض زیر علاج ہیں۔ پانڈے نے پٹنہ فتوہا کے مساڑھی گاؤں میں جو اسپتال تعمیر کیا ہے، اس کی دیکھ بھال اور انتظام 'ڈاکٹر آپ کے لئے' نامی ایک ادارہ چلارہا ہے۔ فی الحال کورونا کے 30 مریض 50 بستروں پر مشتمل اس اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ایکس رے اور اسکریننگ کی دیگر سہولیات بھی اسپتال میں دستیاب ہیں۔

  • کم ہوتا ہے بجلی کا استعمال

'ڈاکٹر آپ کے لئے' نامی اس تنظیم کے پروجیکٹ منیجر پرمود کمار نے کہا، "یہ اسپتال ماحول دوست ہے۔ اگر باہر گرمی رہتی ہے تو، اندر گرمی نہیں ہوگی۔ جب کہ سردیوں کے دنوں میں کمرہ گرم رہتا ہے۔ اس میں علاج کرارہے مریضوں کو آرام آجاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، بجلی کے استعمال میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

  • گھاس اور بھوسے سے بنا ہوا ہے اسپتال

پرومود کمار نے کہا کہ، "اسپتال کی عمارت تنکے اور گھاس اور دھان کے بھوسے سے بنی ہے۔ اس کے لئے گھاس اور تنکے میں دو یا تین کیمیکل شامل کیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد سب کو ملاکر ہائی پریشر سے دبایا جاتا اور گرم کرنے کے لیے پھر اسے پکایا جاتا ہے۔ اس کے بعد عمارت بنانے کے لیے یہ سامان تیار ہوجاتا ہے۔

  • ڈاکٹر 24 گھنٹے موجود ہیں

ہمارے یہاں پر ڈاکٹر 24 گھنٹے موجود رہتے ہیں۔ ہمارے پاس آکسیجن کی سہولت ہے۔ ابھی 10-12 مریض آکسیجن پر ہیں۔ اس اسپتال سے ہم نے تقریباً 100 مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد گھر بھجوایا ہے۔ یہاں تقریباً 6 ہزار افراد کا معائنہ کیا گیا ہے۔"

دارالحکومت پٹنہ سے متصل، فتوہا کے مساڑھی گاؤں میں 50 بستروں پر مشتمل ایک کورونا اسپتال بنایا گیا ہے۔ یہ ہسپتال ویٹیکس فاؤنڈیشن کا ہے۔ اترپردیش کے گورکھپور کی شریتی پانڈے نے اسے صرف 80 دن میں تیار کیا ہے۔ ہسپتال گھاس اور تنکے (دھان کے بھوسے) سے بنایا گیا ہے۔ ماحول دوست اس اسپتال میں مریضوں کو عام اسپتالوں سے زیادہ راحت ملتی ہے۔ موسم گرما کے دنوں میں کمرے ٹھنڈے اور سردیوں کے دنوں میں گرم رہتے ہیں۔

  • شریتی پانڈے کون ہیں؟

گورکھپور کی رہائشی شریتی پانڈے نے نیویارک یونیورسٹی سے کنسٹرکشن مینیجمینٹ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ اپنی تعمیراتی کمپنی چلاتی ہے اور ملک کے بہت سے حصوں میں کام کرتی ہے۔ شریتی کی خاصیت کم پیسوں میں پائیدار گھر بنانا ہے۔ وہ عمارت کو بنانے کے لئے گندم کے ڈنڈوں، دھان کے تنکے اور بھوسے کا استعمال کرتی ہے۔ ان سے پہلے ایگری فائبر پینل تیار کیا جاتا ہے اور پھر اس سے مکان بنایا جاتا ہے۔

  • فوربس نے بھی مانا لوہا

شریتی پانڈے ماحول دوست گھر بناتی ہے، یہ ایکو فرینڈلی گھر ماحول کو محفوظ رکھتے ہیں۔ ایگری فائبر کی تعمیر کی وجہ سے گھر گرمی میں کنکریٹ کے گھر کی طرح گرم نہیں ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے بجلی کی بھی بچت ہوتی ہے۔ مکان بنانے میں لاگت بھی کم ہوتی ہے۔ اس تجربے کی وجہ سے، پانڈے کو فوربس میگزین نے ایشیاء کے 30 باصلاحیت افراد میں جگہ دی ہے۔ فوربس کی فہرست میں شریتی کا نام سامنے آنے کے بعد پٹنہ کے مساڑھی گاؤں میں حال ہی میں ان کے پروجیکٹ کے بارے میں کافی چرچا ہے۔

  • 30 مریض کرارہے ہیں علاج

بتایا جارہا ہے کہ اس اسپتال میں ابھی 30 مریض زیر علاج ہیں۔ پانڈے نے پٹنہ فتوہا کے مساڑھی گاؤں میں جو اسپتال تعمیر کیا ہے، اس کی دیکھ بھال اور انتظام 'ڈاکٹر آپ کے لئے' نامی ایک ادارہ چلارہا ہے۔ فی الحال کورونا کے 30 مریض 50 بستروں پر مشتمل اس اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ایکس رے اور اسکریننگ کی دیگر سہولیات بھی اسپتال میں دستیاب ہیں۔

  • کم ہوتا ہے بجلی کا استعمال

'ڈاکٹر آپ کے لئے' نامی اس تنظیم کے پروجیکٹ منیجر پرمود کمار نے کہا، "یہ اسپتال ماحول دوست ہے۔ اگر باہر گرمی رہتی ہے تو، اندر گرمی نہیں ہوگی۔ جب کہ سردیوں کے دنوں میں کمرہ گرم رہتا ہے۔ اس میں علاج کرارہے مریضوں کو آرام آجاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، بجلی کے استعمال میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

  • گھاس اور بھوسے سے بنا ہوا ہے اسپتال

پرومود کمار نے کہا کہ، "اسپتال کی عمارت تنکے اور گھاس اور دھان کے بھوسے سے بنی ہے۔ اس کے لئے گھاس اور تنکے میں دو یا تین کیمیکل شامل کیے جاتے ہیں۔ اس کے بعد سب کو ملاکر ہائی پریشر سے دبایا جاتا اور گرم کرنے کے لیے پھر اسے پکایا جاتا ہے۔ اس کے بعد عمارت بنانے کے لیے یہ سامان تیار ہوجاتا ہے۔

  • ڈاکٹر 24 گھنٹے موجود ہیں

ہمارے یہاں پر ڈاکٹر 24 گھنٹے موجود رہتے ہیں۔ ہمارے پاس آکسیجن کی سہولت ہے۔ ابھی 10-12 مریض آکسیجن پر ہیں۔ اس اسپتال سے ہم نے تقریباً 100 مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد گھر بھجوایا ہے۔ یہاں تقریباً 6 ہزار افراد کا معائنہ کیا گیا ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.