مہاراشٹر میں سیاسی ماحول گرم ہونے کے ساتھ ہلچل تیز ہو گئی ہے اور اس درمیان مرکزی وزیر برائے بھاری صنعت اروند ساونت نے آج اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے، اس طرح شیوسینا نے این ڈی اے سے اپنا پرانا رشتہ ختم کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا سے عہدہ بڑھ کر نہیں ہے۔ اس درمیان کانگریس صدر سونیا گاندھی اور شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے اور یہ سات منٹ گفتگو ہوئی ہے۔ جبکہ شردپوار اور ادھو کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
نئی دہلی میں بہار کے وزیراعلی نتیش کمار اپنے ردعمل میں کچھ کہنے سے انکار کیا اور کہاکہ شیوسینا سے ہی اس کا سبب دریافت کیا جائے۔
دوسری طرف سابق وزیراعلی اور سینئر لیڈر سشیل کمار شندے کانگریسی اراکین سے ملاقات کے لیے جے پور روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ سرکار کی تشکیل کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ ساونت کے استعفےکے بعد یہ لگ رہا ہے کہ شیوسینا کی قیادت میں حکومت قائم ہونے کے لیے راستہ ہموار ہو گیا ہے، چند باتیں اور شرائط کے بعد حکومت کی تشکیل ہوگی۔
بی جے پی کے ذرائع کے مطابق اس کی کوشش ہوگی کہ شیوسینا کو اقتدار سے دور رکھا جائے۔
حکومت کی تشکیل سے بی جے پی کے انکار کے بعدگورنر بھگت سنگھ ہوشیاری نے دوسری بڑی پارٹی شیوسینا کو حکومت سازی کے لیے مدعو کیا ہے،لیکن پارٹی کا کہناہے کہ 24 گھنٹے کا وقت کم ہے۔ شیوسینا لیڈر اور ترجمان سنجے راوت نے کہا کہ کامن منیمم پروگرام کے تحت حکومت کو این سی پی اور کانگریس کا ساتھ رہ سکتا ہے۔ ان کے نئی دہلی روانہ ہونے کا امکان ہے تاکہ کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کرکے ریاست میں حکومت کی تشکیل کے بارے میں بات چیت کریں گے۔
واضح رہے کہ گورنر کوشیاری نے شیوسینا سے کہا کہ وہ پیر کی شام۔ ساڑھے سات بجے تک حکومت تشکیل دیں، جس کے بعد سیاسی ہلچل تیز ہوگئی، اس درمیان شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے اور شردپوار نے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے اور حکومت کی تشکیل پر گفتگو کی ہے۔
گورنر کوشیاری کے شیوسینا حکومت سازی کے لیے مکتوب روانہ کیے جانے کے بعدہوا کا رخ تبدیل ہوگیا اور سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔این سی پی نے شرط رکھی تھی کہ شیوسینا پہلے این ڈی اے سے علحیدگی اختیار کر لے اور مرکز میں وزیر سچن ساونت استعفیٰ دے دیں ۔ممبئی این سی پی صدر اور ترجمان نواب ملک نے شیوسینا کے سامنے تین
شرطیں رکھ دی ہیں۔
اس درمیان مرکزی وزیر ساونت کے استعفے سے پیدا شدہ صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے بینجے پی کور کمیٹی کی میٹنگ طلب کی گئی ہے۔