سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ شام سے غیر ملکی افواج کے انخلا کو یقینی بنایا جاسکے، نہ کہ محض یقین دہانی کی جائے۔
اطلاعات کے مطابق اپنے بیان میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ شام کا مسئلہ اقوام متحدہ کے قرار داد 2254 کے تحت حل کرنے کے حوالے سے عرب ممالک سے مذاکرات جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ شام سے بیرونی مداخلت کا خاتمہ ہو، کیوں کہ شدت پسندی کا مسئلہ بھی انتہائی سنگین ہے، جبکہ ہم خطے میں امن کے خواہاں ہیں۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ شامی مسئلے کے حل کے لیے سیاسی راستہ اپنانا ہوگا، اسی کے ذریعے شام کی خودمختاری، سالمیت اور آزادی ممکن ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ نے دسمبر میں شام سے اپنی افواج کے انخلاء کا اعلان کیا تھا، لیکن ابھی تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔
واضح رہے کہ اس اعلان کے بعد ترکی نے اپنی سرحد کے ساتھ بیس میل کے فاصلے تک ایسے محفوظ علاقے قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا جس پر اب عملی اقدامات ہونے ہیں۔
دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوغان نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ شام کے جنوب مغربی علاقوں پر محفوظ علاقے بنائے جائیں گے تاکہ ترکی میں موجود 40 لاکھ مہاجرین اپنے ملک واپس جاسکیں۔
شامی فورسز نے گذشتہ ہفتے شام کے جنوب مغربی حصوں پر عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے اور بمباری کی تھی جس کی وجہ سے ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔