آٹا دال‘ دودھ‘ دہی‘ سبزی‘ پھل اور پیٹرول کی قیمتوں کوتوکوئی لگام لگانے والاہی نہیں ہے۔ اس صورت میں ایک غریب کی زندگی محال ہے۔
وادی کشمیر میں آج کل دکاندار اپنی مرضی سے عام چیزوں کی قیمتوں جب چاہے بڑھا دیتے ہیں اور اس پر قابو پانے کے لیے شاید کوئی نظام ہی نہیں ہے۔
اس سلسلے میں کولگام کی انتظامیہ نے کئی بار تاجروں کے ساتھ میٹنگ کی تاہم زمینی سطح پر اس کا کوئی فرق نظر نہیں آرہا ہے۔