واقعہ کے بعد متاثرہ کو تیلی باغ علاقے میں کار سے نیچے روڈ پر ڈھکیل دیا اور وہاں سے فرار ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق متاثرہ ایک ریٹائرڈ پولیس کی بیٹی ہے اور سبھی ملزمین متاثرہ کے جاننے والے ہیں۔
متاثرہ کو طبی معائنے کے لئے ہسپتال بھیجا گیا ہے اور ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
متاثرہ نے چار ملزمین کا نام ببلو، کاشی رام، جے پی گپتا اور ہریش بتایا۔
متاثرہ نے مزید بتایا کہ ان لوگوں نے چلتی کار میں اس کے ساتھ ایک گھنٹے تک منھ کالا کیا۔
متاثرہ کے والد ملیح آباد کے رہنے والے ہیں اور وہ محکمہ پولیس سے 2013 میں ریٹائرڈ ہوئے۔
الزام یہ بھی ہے کہ متاثرہ نے ببلو اور کاشی رام کو مبینہ طو ر پر 50 ہزار روپئے نوکری دلانے کے نام پر دئے تھے۔ تاہم ایک سال بعد بھی جب اس کو نوکری نہ ملی توا س نے دونوں سے دی ہوئی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔ رقم واپس کرنے کے لئے انہوں نے اسے وبھوتی کھنڈ آنے کے لیے کہا۔
متأثرہ نے مزید بتایا کہ جب وہ پہلے سے متعینہ مقام پر وہ پہنچیں تو اس نےدیکھا کہ ببلو ایک کار میں بیٹھا ہے اور انہوں نے انہیں زبردستی کار میں بٹھا لیا اور چلتی کار میں ایک گھنٹے تک اجتماعی جنسی زیادتی کی۔
تاہم پولیس کا یہ بھی دعوی ہے کہ متاثرہ لڑکی کے گھر اور ببلو کے اہل خانہ کےدرمیان پرانی دشمنی بھی اس واقعہ کی وجہ ہوسکتا ہے۔ پولیس پورے واقعہ کی جانچ کر رہی ہے جبکہ ملزمین ابھی مفرور ہیں۔
چلتی کار میں خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی
اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے شہید پتھ پر چار افراد نے مبینہ طور پر چلتی کار میں ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی آجنسی زیادتی کی
واقعہ کے بعد متاثرہ کو تیلی باغ علاقے میں کار سے نیچے روڈ پر ڈھکیل دیا اور وہاں سے فرار ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق متاثرہ ایک ریٹائرڈ پولیس کی بیٹی ہے اور سبھی ملزمین متاثرہ کے جاننے والے ہیں۔
متاثرہ کو طبی معائنے کے لئے ہسپتال بھیجا گیا ہے اور ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
متاثرہ نے چار ملزمین کا نام ببلو، کاشی رام، جے پی گپتا اور ہریش بتایا۔
متاثرہ نے مزید بتایا کہ ان لوگوں نے چلتی کار میں اس کے ساتھ ایک گھنٹے تک منھ کالا کیا۔
متاثرہ کے والد ملیح آباد کے رہنے والے ہیں اور وہ محکمہ پولیس سے 2013 میں ریٹائرڈ ہوئے۔
الزام یہ بھی ہے کہ متاثرہ نے ببلو اور کاشی رام کو مبینہ طو ر پر 50 ہزار روپئے نوکری دلانے کے نام پر دئے تھے۔ تاہم ایک سال بعد بھی جب اس کو نوکری نہ ملی توا س نے دونوں سے دی ہوئی رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔ رقم واپس کرنے کے لئے انہوں نے اسے وبھوتی کھنڈ آنے کے لیے کہا۔
متأثرہ نے مزید بتایا کہ جب وہ پہلے سے متعینہ مقام پر وہ پہنچیں تو اس نےدیکھا کہ ببلو ایک کار میں بیٹھا ہے اور انہوں نے انہیں زبردستی کار میں بٹھا لیا اور چلتی کار میں ایک گھنٹے تک اجتماعی جنسی زیادتی کی۔
تاہم پولیس کا یہ بھی دعوی ہے کہ متاثرہ لڑکی کے گھر اور ببلو کے اہل خانہ کےدرمیان پرانی دشمنی بھی اس واقعہ کی وجہ ہوسکتا ہے۔ پولیس پورے واقعہ کی جانچ کر رہی ہے جبکہ ملزمین ابھی مفرور ہیں۔
salman
Conclusion: