اس موقع پر مدھیہ پردیش علماء بورڈ کے صدر قاضی سید انس علی نے کہا کہ' جس طرح سے جھارکھنڈ میں تبریز پر چوری کا چھوٹا الزام لگا کر اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی اور پھر پولیس کی لاپرواہی سے اس کی موت ہوگئی ہم بھارت میں بڑھتے ہجومی تشدد کی سخت مذمت کرتے ہیں' -
انہوں نے کہا کہ ہجومی تشدد کے ذریعے ملک میں نفرت کا زہر گھولا جا رہا ہے ۔جو ہندو اور مسلمانوں کے بیچ دوری پیدا کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو ہجو می تشدد کے ذریعے سرعام قتل کیا جارہا ہے ہم چاہتے ہیں کہ ہجو می تشدد کے خلاف سخت قانون بنایا جائے-
انہوں نے کہا کہ تبریز کے ساتھ وحشیانہ برتاؤ کیا گیا ہے اور عام لوگوں کے ساتھ پولیس بھی اس معاملے میں شامل ہے جس کی جانچ ہونا ضروری ہے اور اس کے ملزمین کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔