ETV Bharat / briefs

عیدگاہ۔قبرستان میں سڑک بنانے کی تیاری، مسلمانوں میں غم و غصہ - عیدگاہ۔قبرستان میں سڑک بنانے کی تیاری

گجرات کے شہر داہود میں واقع عیدگاہ۔قبرستان میں سے راستہ نکالنے کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ دراصل عیدگاہ۔قبرستان تاریخی قبرستان ہے جس میں کارپوریشن ایک سڑک نکال کر قبرستان کی زمین کو اپنے مصرف کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کررہا ہے جس کی مخالفت مقامی باشندے کر رہے ہیں۔

عیدگاہ۔قبرستان میں سڑک بنانے کی تیاری
author img

By

Published : Apr 30, 2019, 11:22 PM IST

کیا ہے پورا معاملہ:

سنہ 2010 میں داہود میونسپل کارپوریشن نے عیدگاہ۔قبرستان ٹرسٹی اور اس کے ذمہ داران کو اطلاع دیے بغیر قبرستان کے بیچ و بیچ ایک راستہ نکالنے کی کوشش کی تھی، اسُ وقت تقریباً 200 قبروں کو شہید کر دیا گیا تھا جس سے مقامی لوگوں میں کافی غم و غصہ تھا۔

عیدگاہ۔قبرستان میں سڑک بنانے کی تیاری

اس عیدگاہ۔قبرستان کا مقدمہ گجرات ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔ دو سال قبل مقامی باشندوں نے قبرستان میں ہو رہی خرافات کو روکنے کے لیے چہار دیواری کی تعمیر کردی لیکن انتظامیہ نے اسے منہدم کردیا۔

اس تعلق سے تفصیلات بتاتے ہوئے اس معاملے کے درخواست گزار حاجی احساس خان پٹھان نے کہا کہ داہود میں واقع تاریخی قبرستان چھاپ تالاب قبرستان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جس کا رجسٹریشن نمبر بی 81 ہے۔ سنہ 2010 میں قبرستان سے جبراً سڑک نکالنے کے معاملے میں یہاں کے مقامی باشندوں نے گجرات ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا جو اب تک زیر التواء ہے۔ لیکن اب ایک بار پھر یہاں سے راستہ نکالنے کے لیے یہاں پیمائش کی جارہی ہے۔ ہفتے کے روز گجرات وقف بورڈ کے کسی بھی رکن کو اطلاع دیے بغیر انتظامیہ نے یہاں پیمائش شروع کردی۔ اس قبرستان کو لےکر ہم نے ضلع کلکٹر کو پوری تفصیلات بتائی لیکن اب تک اس کا کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔

یہاں ہم یہ بتاتے چلیں کہ عیدگاہ قبرستان تین سو سالہ قدیم تاریخی قبرستان ہے۔ جو سات ایکڑ 23 گُنٹھا میں پھیلا ہوا ہے۔ داہود میں ایک اور قبرستان موجود ہے لیکن وہ سٹی سے بہت دور ہے اسی وجہ سے یہاں کے زیادہ تر لوگ اسی قبرستان میں تدفین کرتے ہیں اور عید کی نماز بھی یہیں ادا کی جاتی ہے۔

اس تعلق سے سماجی کارکن معین قاضی نے کہا کہ ہم ترقیاتی کاموں کی مخالفت نہیں کر رہے اس معاملے میں تو ہم حکومت کے ساتھ ہیں، لیکن قبرستان کی زمین میں سے راستہ بالکل نہ نکالا جائے کیونکہ آج بھی قبرستان میں تدفین کی جاتی ہے۔ عیدالفطر اور عید الاضحیٰ کی نماز بھی یہاں پڑھی جاتی ہے اس لئے ہماری خواہش ہے کہ قبرستان آباد رہے اور یہاں سے سڑک نہ نکالی جائے۔

وہیں عیدگاہ قبرستان کے ٹرسٹی ڈاکٹر نظام الدین قاضی نے کہا کہ میں نے عیدگاہ قبرستان کی ٹرسٹی ہونے کی حیثیت سے کلکٹر سے درخواست کی کہ کارپوریشن اگر راستہ نکالنا چاہتا ہے تو اس کی صحیح طریقے سے پیمائش کی جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کا جلد سے جلد حل نکالا جائے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ قبرستان کی زمین پر کینال کے قریب راستہ نکالنے کے لئے انتظامیہ نے کنکریٹ بھی بچھا دی ہے ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ بہت جلد اس جگہ سے ایک روڈ ضرور نکل سکتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مقامی لوگوں کے مطالبات پر گجرات ہائی کورٹ کس طرح کا فیصلہ کرتی ہے اور عیدگاہ قبرستان میں روڈ بننے کا کام رُکتا ہے یا نہیں؟

کیا ہے پورا معاملہ:

سنہ 2010 میں داہود میونسپل کارپوریشن نے عیدگاہ۔قبرستان ٹرسٹی اور اس کے ذمہ داران کو اطلاع دیے بغیر قبرستان کے بیچ و بیچ ایک راستہ نکالنے کی کوشش کی تھی، اسُ وقت تقریباً 200 قبروں کو شہید کر دیا گیا تھا جس سے مقامی لوگوں میں کافی غم و غصہ تھا۔

عیدگاہ۔قبرستان میں سڑک بنانے کی تیاری

اس عیدگاہ۔قبرستان کا مقدمہ گجرات ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔ دو سال قبل مقامی باشندوں نے قبرستان میں ہو رہی خرافات کو روکنے کے لیے چہار دیواری کی تعمیر کردی لیکن انتظامیہ نے اسے منہدم کردیا۔

اس تعلق سے تفصیلات بتاتے ہوئے اس معاملے کے درخواست گزار حاجی احساس خان پٹھان نے کہا کہ داہود میں واقع تاریخی قبرستان چھاپ تالاب قبرستان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جس کا رجسٹریشن نمبر بی 81 ہے۔ سنہ 2010 میں قبرستان سے جبراً سڑک نکالنے کے معاملے میں یہاں کے مقامی باشندوں نے گجرات ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا جو اب تک زیر التواء ہے۔ لیکن اب ایک بار پھر یہاں سے راستہ نکالنے کے لیے یہاں پیمائش کی جارہی ہے۔ ہفتے کے روز گجرات وقف بورڈ کے کسی بھی رکن کو اطلاع دیے بغیر انتظامیہ نے یہاں پیمائش شروع کردی۔ اس قبرستان کو لےکر ہم نے ضلع کلکٹر کو پوری تفصیلات بتائی لیکن اب تک اس کا کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔

یہاں ہم یہ بتاتے چلیں کہ عیدگاہ قبرستان تین سو سالہ قدیم تاریخی قبرستان ہے۔ جو سات ایکڑ 23 گُنٹھا میں پھیلا ہوا ہے۔ داہود میں ایک اور قبرستان موجود ہے لیکن وہ سٹی سے بہت دور ہے اسی وجہ سے یہاں کے زیادہ تر لوگ اسی قبرستان میں تدفین کرتے ہیں اور عید کی نماز بھی یہیں ادا کی جاتی ہے۔

اس تعلق سے سماجی کارکن معین قاضی نے کہا کہ ہم ترقیاتی کاموں کی مخالفت نہیں کر رہے اس معاملے میں تو ہم حکومت کے ساتھ ہیں، لیکن قبرستان کی زمین میں سے راستہ بالکل نہ نکالا جائے کیونکہ آج بھی قبرستان میں تدفین کی جاتی ہے۔ عیدالفطر اور عید الاضحیٰ کی نماز بھی یہاں پڑھی جاتی ہے اس لئے ہماری خواہش ہے کہ قبرستان آباد رہے اور یہاں سے سڑک نہ نکالی جائے۔

وہیں عیدگاہ قبرستان کے ٹرسٹی ڈاکٹر نظام الدین قاضی نے کہا کہ میں نے عیدگاہ قبرستان کی ٹرسٹی ہونے کی حیثیت سے کلکٹر سے درخواست کی کہ کارپوریشن اگر راستہ نکالنا چاہتا ہے تو اس کی صحیح طریقے سے پیمائش کی جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کا جلد سے جلد حل نکالا جائے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ قبرستان کی زمین پر کینال کے قریب راستہ نکالنے کے لئے انتظامیہ نے کنکریٹ بھی بچھا دی ہے ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ بہت جلد اس جگہ سے ایک روڈ ضرور نکل سکتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مقامی لوگوں کے مطالبات پر گجرات ہائی کورٹ کس طرح کا فیصلہ کرتی ہے اور عیدگاہ قبرستان میں روڈ بننے کا کام رُکتا ہے یا نہیں؟

Intro: گجرات کے شہر داہود میں موجود عیدگاہ قبرستان میں سے ایک راستہ نکالنے کا معاملہ زور پکڑتے جا رہا ہے دراصل عیدگاہ قبرستان تاریخی قبرستان ہے جس میں کارپوریشن ایک روڈ نکال کر قبرستان کی زمین پر ِخلل پہنچانے کا کام کر رہے ہیں۔ جس کی مخالفت مقامی لوگ کر رہے ہیں چلیں دیکھتے ہیں کیا ہے پورا معاملہ
2010 میں داہود میونسپل کارپوریشن نے عیدگاہ قبرستان ٹرسٹی اور مسلم سربراہ کو بنا اطلاع دیے قبرستان میں ایک راستہ نکالنے کی کوشش کی تھی اسی وقت تقریبا 200 قبروں کو شہید کر دیا گیا تھا جس سے مقامی لوگوں میں کافی غم و غصہ پھوٹ پڑا تھا جس کا مقدمہ گجرات ہائی کورٹ میں چل رہا ہے۔ اس کے بعد دو سال کا قبل مقامی لوگوں نے قبرستان میں ہورہی خرافات کو دور کرنے کے لئے باؤنڈری وول تعمیر کی لیکن انتظامیہ نے اسے بھی توڑ دیا۔ اس تعلق سے معلومات دیتے ہوئے اس معاملے کے پٹیشنر حاجی احساس خان پٹھان نے کہا کہ داہود میں موجود تاریخی قبرستان چھاپ طلاب قبرستان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جس کا بی 81 رجسٹریشن نمبر ہے شاہ 2010 میں ہوئے قبرستان میں جبرا روک نکالنے کے معاملے کو لے کر یہاں کے لوگوں نے گجرات ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا جو اب تک پینڈنگ ہے لیکن اب ایک بار پھر اس جگہ سے رستہ نکالنے کے لئے ناپ لیا جا رہا ہے ۔ سنیچر کے روز گجرات وقف بورڈ کے کسی بھی ممبر کے حاضری کے بغیر انتظامیہ نے یہاں ناپ کام شروع کیا اور اس قبرستان کو لے کر کے لیے ہم نے کلکٹر کو سمجھانے کی کوشش بھی کی لیکن اب تک کوئی حل نہیں


بائٹ ۱
اعجاز خان پٹھان
پٹیشنر
عیدگاہ قبرستان معاملہ

عیدگاہ قبرستان تین سو سال قدیم تاریخی قبرستان ہے جو سات ایکڑ تئیس گنٹھا میں پھیلا ہوا ہے داہود میں ایک اور قبرستان موجود ہے لیکن وہ سیٹی سے بہت دور ہے اسی وجہ سے یہاں کے زیادہ تر لوگ اسی قبرستان میں تدفین کرتے ہیں اور عید کی نماز بھی ادا کرتے ہیں اس پر سماجی کارکن معین قاضی نے کہا کہ ہم توقی کے کام میں حکومت کے ساتھ ہے لیکن قبرستان کی زمین میں سے راستہ بالکل نہ نکالا جائے کیونکہ آج بھی قبرستان میں تدفین کی سرگرمی ہوتی ہے عید اور بقرعید کی نماز بھی یہاں پڑھی جاتی ہے اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ قبرستان آباد رہے اور یہاں سے راستہ نہ نکلے وہی عیدگاہ قبرستان کے ٹرسٹی ڈاکٹر نظام الدین قاضی نے کہا کہ میں نے عیدگاہ قبرستان کی ٹرسٹی ہونے کی حیثیت سے کلکٹر سے درخواست کی تھی کہ قبرستان کی جگہ میں اگر راستہ نہیں نکلتا ہے تو ہمارے مسلم قوم کے لوگوں کو کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن جب کہ کارپوریشن راستہ نکالنا چاہتی ہے تو اس کا صحیح طریقے سے ناپ لیا جائے قبرستان کے بازو میں ایک کنال نکلتی ہے کارپوریشن اسے کینال کے قریب سے ایک روڈ نکالنا چاہتی ہے یہ روڈ قبرستان کی زمین میں سے تقریبا ایک ایکڑ زمین راستے پر نکالا جارہا ہے ایسے میں ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کا جلد سے جلد حل نکالا جائے ہائی کورٹ اس معاملے پر ایک اچھا فیصلہ سنائیں
بائٹ2
معین الدین قاضی
سماجی کارکن

بائٹ 3
نظام الدین قاضی
عیدگاہ قبرستان ٹرسٹی داہود


دلچسپ بات یہ ہے کہ قبرستان کی زمین پر کینال کے قریب راستہ نکالنے کے لئے انتظامیہ نے کونکریٹ بھی بچھا دی ہے ایسے میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ بہت جلد اس جگہ سے ایک روڈ ضرور نکل سکتا ہے لیکن دیکھنا دلچسپ ہو گا کہ مقامی لوگوں کے مطالبات پر گجرات ہائی کورٹ کس طرح کا فیصلہ کر دی ہے اور عیدگاہ قبرستان میں روڈ بننے کا کام روکتا ہے یا نہیں؟


Body:GUJ_AHD_101_30APRIL2019_DAHOD_QABARASTAN_ME_RASTA_NIKALNE_KA_MAMLA_PKG_ROSHANARA_7205053


Conclusion:GUJ_AHD_101_30APRIL2019_DAHOD_QABARASTAN_ME_RASTA_NIKALNE_KA_MAMLA_PKG_ROSHANARA_7205053
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.