محکمہ زراعت کے وزیر نے اپنا وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'گائے کو ذبیح کترنے کے لیے مذبح خانے نہیں لایا گیا تھا اور نہ ہی اسے ذبح کیا گیا، وہ کہیں فرار ہوگئی جس کی تلاش جاری ہے'۔
پولینڈ میں جانوروں کو مذبح خانے منتقل کرنے کے پیش نظر عوام سڑکوں پر نکلے پڑے، اور انہوں نے صدر اور حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
اس احتجاج کے بعد پولینڈ کے صدر نے گائے کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی لیکن عوام کا ردعمل کم نہ ہوا۔
اطلاع کے مطابق پولینڈ کے شہر وارسا میں قائم مذبح خانے میں عوام کو گائے کی اطلاع ملی تو وہ اسے ریسکیو کرنے کے لیے پہنچے البتہ گائے نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور آخری منٹ میں وہاں سے فرار ہوگئی۔
پولینڈ کی مقامی حکومت نے رواں ماہ گائے کے گوشت کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا تاہم اس کے باوجود 180 گائے اور بچھڑوں کو مذبح خانے منتقل کیا گیا تاکہ ان کا گوشت فروخت کیا جاسکے۔
جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے حکومت اور مذبح خانے پر گائے کو قتل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرانے کا اعلان کیا، جبکہ ان کے اس اقدام پر عوام نے ساتھ بھی دیا۔
محکمہ زراعت کے وزیر نے اپنا وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'گائے کو ذبیح کترنے کے لیے مذبح خانے نہیں لایا گیا تھا اور نہ ہی اسے ذبح کیا گیا، وہ کہیں فرار ہوگئی جس کی تلاش جاری ہے'۔
دوسری جانب فلپائن کے صدر اندزیج ڈوڈا نے معاملے کا حل خوش اسلوبی سے نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'یوریپن یونین کے قوانین کا جائزہ لے کر گائے کو ذبح کرنے میں ملوث افراد کو سزا دینے کا فیصلہ کیا جائے گا'۔