اس میٹنگ میں 40 پارٹیوں میں سے کانگریس، ٹی ایم سی، بی ایس پی سمیت حزب اختلاف کی 19 پارٹیوں نے شرکت نہیں کی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے میٹنگ کے بعد اعلان کیا کہ 'وزیراعظم نریندر مودی اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دیں گے جو 'ایک ملک، ایک انتخاب' کے لیے نقشہ تیار کرے گی'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'زیادہ تر پارٹیوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جس کے بعد وزیراعظم مودی نے اس بات کا فیصلہ کیا کہ وہ ایک کمیٹی تشکیل دیں گے'۔
راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ 'میٹنگ میں موجود سبھی پارٹیوں کو اپنی بات رکھنے کا موقع دیا گیا۔ مودی کا کہنا تھا کہ یہ موقف پارٹی کا نہیں بلکہ پورے ملک کا ہے۔
کانگریس پارٹی کے صدر راہل گاندھی نے میٹنگ میں شامل ہونے سے انکار کردیا جبکہ ان کی پارٹی نے اس فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارتی آئین کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔
جبکہ سی پی آئی اور سی پی آئی(ایم) نے اس فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کہا کہ ' اسمبلی انتخابات اور لوک سبھا انتخابات کو الگ کیوں کیا گیا؟ جب تک آرٹکل 356 رہے گا اس ملک میں بیک وقت انتخابات کرانا ناممکن ہے'۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ 'جب ہم نے آرٹکل 356 کو ہٹانے کی بات کی تھی تو کسی نے بھی ہماری حمایت نہیں کی'۔