فینانشیئل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کی جانب سے پاکستان کی جانب سے شدت پسندوں کو فنڈز مہیا کرانے کے الزامات میں مشکوک ممالک کی فہرست (گرے لسٹ) میں رکھا ہے
بھارت نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان ستمبر اندر اپنے کنٹرول والی زمین سے آپریٹ کی جانے والی شدت پسندانہ سرگرمیوں اور انہیں ملنے والی مالی امداد پر روک لگانے کے لیے ٹھوس اور قابل اعتماد قدم اٹھائے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رويش کمار نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو تعمیل دستاویزات (گرے فہرست) میں برقرار رکھا جائے اور اسے جنوری اور مئی سنہ 2019 کے لیے دی گئی ٹاسک کے نکات کو پورا کرنے کے لیے نگرانی میں رکھا جائے۔
رویش کمار نے کہا کہ بھارت کو امید ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ٹاسک کو ستمبر 2019 کی میعاد کے اندر مؤثر طریقے سے عملدرآمد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کنٹرول والی زمین سے پنپنے والی شدت پسندانہ گردانہ اور دہشت گردی کی فائنانسنگ سے منسلک عالمی خدشات کے حل کے لیے قابل اعتماد ٹھوس اور مؤثرقدم کرے گا۔
کالے دھن کو سفید کرنے اور شدت پسندوں کی مالی اعانت کی نگرانی کے لیے قائم بین سركاری تنظیم ایف اے ٹی ایف کی جمعہ کو امریکہ کے فلوریڈا میں ہونے والی میٹنگ میں پاکستان کے لیے شدت پسندی کے خلاف کارروائی کے لیے ستمبر 2019 تک کی آخری میعاد مقرر کی گئی ہے۔