گذشتہ ماہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیم جماعت الدعوہ کے سرغنہ حافظ محمد سعید کے برادر نسبتی عبدالرحمٰن مکّی کو نفرت آمیز تقاریر کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بین الاقوامی دباؤ کے بعد فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے اقدامات کررہی ہے جبکہ تنظیم کا اہم اجلاس رواں ماہ منعقد ہوگا۔
فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ارلانڈو، فلوریڈا میں 20 اور 21 جون کو منعقد ہوگا جس میں پاکستان کی جانب سے 27 نکات پر غور و خوص کیا جائے گا اور اس اجلاس میں پاکستان اپنی کارکردگی رپورٹ بھی پیش کرے گا۔
منی لانڈنگ کے خاتمے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے روکنے پر متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط پر عمل کرنے میں ناکامی پر پاکستان کو اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جبکہ کالعدم تنظیموں کے خلاف حکومت کے حالیہ اقدامات سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد مل سکتی ہے
پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر عمل درامد کرتے ہوئے سخت اقدامات کرنے ہوں گے جبکہ کالعدم جماعتوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈائون جاری ہے اور ان جماعتوں کے زیر انتظام مساجد، مدارس اور فلاحی ادارے حکومت اپنے قبضہ میں لے رہی ہے۔
سلامتی کونسل کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کو پاکستان نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے اثاثے منجمد کر دیئے تھے۔
عالمی برادری اور ایف اے ٹی ایف ایک عرصے سے پاکستان پر یہ زور دیتے آ رہے ہیں کہ کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان کی سرگرمیوں کو مکمل طور پر روکا جائے۔
ایف اے ٹی ایف نے فروری میں پیرس میں ہونے والے اپنے جائزہ اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے سلسلے میں پاکستان کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا تھا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے گزشتہ سال پاکستان کو 'گرے لسٹ' میں شامل کرتے ہوئے اس سال ستمبر تک 27 نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے کہا تھا۔
ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کو عالمی تنظیم کی 'گرے لسٹ' سے بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے گا۔
پاکستان میں مسعود اظہر اور حافظ سعید کے خلاف سخت کاروائیاں
پاکستانی حکومت نے لشکر طیبہ کے سرغنہ حافظ سعید اور ان کے بردار نسبتی عبدالرحمن مکی کے علاوہ جیش کے سربراہ مسعود اظہر کے خلاف اپنا شکنجہ کسنا تیز کردیا ہے۔
گذشتہ ماہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیم جماعت الدعوہ کے سرغنہ حافظ محمد سعید کے برادر نسبتی عبدالرحمٰن مکّی کو نفرت آمیز تقاریر کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بین الاقوامی دباؤ کے بعد فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس نے دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے اقدامات کررہی ہے جبکہ تنظیم کا اہم اجلاس رواں ماہ منعقد ہوگا۔
فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ارلانڈو، فلوریڈا میں 20 اور 21 جون کو منعقد ہوگا جس میں پاکستان کی جانب سے 27 نکات پر غور و خوص کیا جائے گا اور اس اجلاس میں پاکستان اپنی کارکردگی رپورٹ بھی پیش کرے گا۔
منی لانڈنگ کے خاتمے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے روکنے پر متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط پر عمل کرنے میں ناکامی پر پاکستان کو اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جبکہ کالعدم تنظیموں کے خلاف حکومت کے حالیہ اقدامات سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد مل سکتی ہے
پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر عمل درامد کرتے ہوئے سخت اقدامات کرنے ہوں گے جبکہ کالعدم جماعتوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈائون جاری ہے اور ان جماعتوں کے زیر انتظام مساجد، مدارس اور فلاحی ادارے حکومت اپنے قبضہ میں لے رہی ہے۔
سلامتی کونسل کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کو پاکستان نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے اثاثے منجمد کر دیئے تھے۔
عالمی برادری اور ایف اے ٹی ایف ایک عرصے سے پاکستان پر یہ زور دیتے آ رہے ہیں کہ کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان کی سرگرمیوں کو مکمل طور پر روکا جائے۔
ایف اے ٹی ایف نے فروری میں پیرس میں ہونے والے اپنے جائزہ اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی روک تھام کے سلسلے میں پاکستان کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا تھا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے گزشتہ سال پاکستان کو 'گرے لسٹ' میں شامل کرتے ہوئے اس سال ستمبر تک 27 نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے کہا تھا۔
ایکشن پلان پر عمل نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کو عالمی تنظیم کی 'گرے لسٹ' سے بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے گا۔
news
Conclusion: