وی ایچ پی اس تعلق سے ملک کے تمام اراکین سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں ایک میمورنڈم سونپے گی اور ان سے مطالبہ کرے گی کہ پاکستان سے بھارت نقل مکانی کرنے والے ہندوؤں کو بھارتی شہریت دی جائے۔
وی ایچ پی جنرل سیکریٹری پرشانت ہڑتالکر نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ' آزادی کے وقت پاکستان میں ہندو اور اقلیتوں کی تعداد 16 فیصدی تھی لیکن اب یہ تعداد گھٹ کر 3 فیصد ہوگئی ہے'۔
وی ایچ پی نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ' پڑوسی ملک میں ہندو محفوظ نہیں ہے وہاں ان کو پریشان کیا جارہا ہے ایسے میں بھارتی حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ وہاں سے آئے ہندوؤں کی بھی فکر کریں'۔
سنہ 2016 میں مودی حکومت نے ان سبھی اقلیتوں کے لیے پارلیمینٹ میں شہریت قانون بنانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اپوزشن کی مخالفت کے سبب یہ بل پاس نہ ہوسکا۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ مہم شروع کردی گئی ہے اور 14 اگست کو اختتام پذیر ہوگی اور اس کے لیے وی ایچ پی کا ایک وفد وزیراعظم مودی سے بھی ملاقات کرے گا۔