گرمی کے موسم میں لوگوں کو مٹی کے گھڑے کے پانی سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔گرمی کے موسم میں گھڑے کی خرید وفروخت میں زبردست اضا فہ ہوا ہے۔
ادھم پور شہر سے کچھ فاصلے پر واقع رٹوران نامی گاؤں کے تلک راج نام کے ایک کمہاران دنوں کافی چرچے میں ہیں۔وہ گزشتہ 40 برسوں سے گھڑا فروخت کر رہے ہیں۔
یہاں کے گھڑے نہ صرف ادھم پور بلکہ دہلی،ہریانہ اور جموں وغیر میں بھی جاتے ہیں۔لیکن مٹی مناسب تعداد میں نہیں ملنے کی وجہ سےلوگوں کے گھڑے کم بن رہے ہیں ۔
تلک راج کا کہنا ہے کہ گھڑے کے پیشے سے کافی فائدہ بھی ہوتاہے۔میں برسوں سے جڑا ہو ں اور میرے بچے بھی اس پیشے سے جڑے رہیں گے۔
حکومت سے کوئی مدد نہیں ملنے پر ناراضگی کا اظہار کر تے ہوئے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ حکومت کو ہماری مدد کرنی چا ہیے۔ اس سے ہمارے ساتھ ساتھ حکومت کو فائدہ ہوگا۔
ڈاکٹر بھی فرج کے بجائے گھڑے کے پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ گرمی کے موسم میں گھڑے کی مانگ بڑھ گئی ہے۔