انگلینڈ کے تیز بولر اولی رابنسن کو تاریخی نسل پرست اور جنسی پسندانہ ٹویٹس کی تحقیقات کے لئے بین الاقوامی کرکٹ سے معطل کردیا گیا ہے۔
2012 اور 2013 کی پوسٹوں کا انکشاف اس وقت ہوا جب وہ لارڈز میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ کے دوران انگلینڈ میں ڈیبیو کر رہے تھے۔
جمعرات کو ایجبسٹن میں شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے لئے 27 سالہ رابنسن کو ٹیم سے باہر کردیا گیا ہے۔ رابنسن انگلینڈ کیمپ چھوڑ کر واپس اپنے کاؤنٹی سسیکس پہنچیں گے۔ یہ ٹویٹس، جب رابنسن کی عمر 18 اور 19 سال تھی، بدھ کی سہ پہر کو اس وقت منظرعام پر آئے جب وہ میدان میں تھے۔ کھیل کے بعد انہوں نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے لیے "شرمندہ" ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "مجھے افسوس ہے اور میں نے آج یقیناً اپنا سبق سیکھ لیا ہے۔" "میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں نسل پرست نہیں ہوں اور میں جنس پرست نہیں ہوں۔"
انگلینڈ کے بالر اولی رابنسن کو متعدد جارحانہ ٹویٹس کے سلسلے میں انٹرنیشنل کرکٹ سے معطل کردیا گیا ہے اور وہ نیوزی لینڈ کے خلاف اگلے ہفتے کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں کوئی کردار ادا نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ رابنسن نے انگلینڈ کیریئر کا آغاز رواں ہفتے کے پہلے ٹیسٹ میں کیا تھا، انہوں نے پہلی اننگز میں سات وکٹیں اور اہم 42 رنز بنائے تھے۔
تاہم پہلے دن کے کھیل کے دوران ان کے متعدد پرانے ٹویٹس سامنے آئے جو نسل پرستانہ، جنسی پسندی اور ہم جنس پر مبنی تبصرے پر مشتمل تھے۔
سسیکس سیمر نے بدھ کی شام ایک بیان میں "غیر محفوظ طریقے سے معافی مانگ لی" ، لیکن اب انھیں انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے انضباطی تحقیقات کے التواء میں معطل کردیا ہے۔