مقامی افراد بارہ ہلاکتوں کا دعوی کر رہے ہیں، جبکہ انتظامیہ پانچ ہلاکتیں بتارہا ہے.
صبح 10 بجے سے لیکر تقریباً 12 بجے تک ایک درجن سے زائد مریضوں کو بارہ بنکی ضلع ہسپتال کے ٹراما سینٹر سے لکھنو بھیجا جا چکا ہے.
دوسری جانب شراب متاثرین کے آنے کا سلسلہ ضلع ہسپتال میں ابھی بھی جاری ہے.
بتایا گیا کہ اس معاملہ میں اب تک 12 ملازمین معطل ہو چکے ہیں.
دوسری جانب حکمراں جماعت کے رہنماوں کے لئے یہ معاملہ گلے کی ہڈی بن گیا ہے، رہنما اس کا جواب نہیں دے پارہے ہیں۔
حکومت کی جانب سے اس واقعہ کے متاثرین کے لیے کسی طرح کے معاوضہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
شراب پینے سے متعدد افراد ہلاک
اترپردیش کے بارہ بنکی، رانی گنج علاقہ میں شراب پینے سے ہوئی ہلاکتوں کی تصدیق کئی گھنٹے گزرنے کے بعد ابھی تک نہیں ہوپائی.
مقامی افراد بارہ ہلاکتوں کا دعوی کر رہے ہیں، جبکہ انتظامیہ پانچ ہلاکتیں بتارہا ہے.
صبح 10 بجے سے لیکر تقریباً 12 بجے تک ایک درجن سے زائد مریضوں کو بارہ بنکی ضلع ہسپتال کے ٹراما سینٹر سے لکھنو بھیجا جا چکا ہے.
دوسری جانب شراب متاثرین کے آنے کا سلسلہ ضلع ہسپتال میں ابھی بھی جاری ہے.
بتایا گیا کہ اس معاملہ میں اب تک 12 ملازمین معطل ہو چکے ہیں.
دوسری جانب حکمراں جماعت کے رہنماوں کے لئے یہ معاملہ گلے کی ہڈی بن گیا ہے، رہنما اس کا جواب نہیں دے پارہے ہیں۔
حکومت کی جانب سے اس واقعہ کے متاثرین کے لیے کسی طرح کے معاوضہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
Body:قابل ذکر ہے کہ صبح 10 بجے سے لیکر تقریباً 12 بجے تک ایک درجن سے زیادہ سنجیدہ مریضوں کو بارہ بنکی ضلع ہسپتال کے ٹراما سینٹر سے لکھنؤ ریفر کیا جا چکا ہے. دوسری جانب شراب متاثرین کے آنے کا سلسلہ ابھی بھی ضلع ہسپتال میں جاری ہے. زرائع کے مطابق اس معاملہ میں اب تک 12 ملازم معطل ہو چکے ہیں. سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اب انتظامیہ نے مرنے والوں کی تعداد کنفرم نہیں کی ہے. علاقائی لوگ مرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ بتا رہے ہیں. جبکہ انتظامیہ ابھی بھی پانچ ہلاکتوں کی بات کر رہا ہے. بارہ بنکی میں اتنا بڑا حادثہ ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے کسی طرح کے معاوزہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے. اس معاملے میں بی جے پی رہنماؤں کو جواب دیتے نہیں بن رہا ہے.
بائیٹ، شرد اوستھی، علاقائی رکن اسمبلی
بائیٹ اوپیندر راوت، رکن پارلیمنٹ
Conclusion: