پوار نے اپنے خط میں لکھا ہے: ' ایک ملک ایک انتخاب کا فارمولہ بہت اچھا ہے، لیکن یہاں کئی سیاسی مسائل ہیں، جس کے سبب اسے نافذ نہیں کیا جاسکتا، 1957 کے بعد ودھان سبھا اور لوک سبھا اپنی میعاد پوری کیے جانے سے قبل تحلیل کیے گئے ہیں، ملک کی اکثر ریاستوں میں کئی سیاسی جماعتیں بن کر ابھری ہیں جن کے باعث ایک ملک اور ایک انتخاب فارمولے کو نافذ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو گا۔
انھوں نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے: 'ایک ملک ایک انتخاب کرانے کے لیے آئین میں ترمیم کرنی ہوگی، لہذا اس کے لیے ہماری پارٹی اس مسلے پر قومی سطح پر بحث و مباحثہ کرانا چاہتی ہے۔'