راجناتھ نے راہل کے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’احترام کے ساتھ آ پ سے درخواست ہے راہل گاندھی جی، یہ ہندوستانی فوج کے قابل فخر رکن ہیں اور یہ ہمارےملک کی دفاع کے لیے قربانی دیتے ہیں، جب کوئی بار بار ہماری فوج کو بے عزت کرتا ہے تو یہی دعا کی جا سکتی ہے کہ ہے بھگوان اسے سدبُدھی دے‘۔
بی جے پی کے صدر امت شاہ نے ٹویٹ کرکے کہا کہ ’کانگریس کی منفی ذہنیت قائم ہے، ان کی منفی ذہنیت تین طلاق کے قرون وسطیٰ کی روایت کی حمایت میں واضح طور پر جھلک رہی تھی۔ اب یوگا ڈےکی بے حرمتی کررہے ہیں اور ہمارے سکیورٹی فورسز کی بے عزتی کررہے ہیں۔ امید ہے کہ کبھی تو مثبت جذبہ پیدا ہوگا۔ اسی سے مشکل ترین چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی‘۔
راہل نے آرمی ڈاگ اسکواڈ کی یوگا ڈے کے موقع پر یوگا کرتے ہوئے نظر آنے والی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا، ’نیو انڈیا‘۔
بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے ٹویٹر پر راہل کے اس تبصرے کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ یہ صرف کتے نہیں ہیں بلکہ ملک کی سکیورٹی کے لیے لڑنے والے ہیں۔ راہل کو انھیں سلام کرنا چاہیے۔
راہل کے ٹوئٹ پر راجناتھ اور شاہ کی تنقید - راجناتھ
آرمی ڈاگ اسکواڈ کے یوگا ڈے کی تقریب میں حصہ لینے پر کانگریس کے صدر راہل گاندھی کے مذاق اڑانے پر وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور وزیر داخلہ امت شاہ نے راہل کی سخت مذمت کی۔
راجناتھ نے راہل کے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’احترام کے ساتھ آ پ سے درخواست ہے راہل گاندھی جی، یہ ہندوستانی فوج کے قابل فخر رکن ہیں اور یہ ہمارےملک کی دفاع کے لیے قربانی دیتے ہیں، جب کوئی بار بار ہماری فوج کو بے عزت کرتا ہے تو یہی دعا کی جا سکتی ہے کہ ہے بھگوان اسے سدبُدھی دے‘۔
بی جے پی کے صدر امت شاہ نے ٹویٹ کرکے کہا کہ ’کانگریس کی منفی ذہنیت قائم ہے، ان کی منفی ذہنیت تین طلاق کے قرون وسطیٰ کی روایت کی حمایت میں واضح طور پر جھلک رہی تھی۔ اب یوگا ڈےکی بے حرمتی کررہے ہیں اور ہمارے سکیورٹی فورسز کی بے عزتی کررہے ہیں۔ امید ہے کہ کبھی تو مثبت جذبہ پیدا ہوگا۔ اسی سے مشکل ترین چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی‘۔
راہل نے آرمی ڈاگ اسکواڈ کی یوگا ڈے کے موقع پر یوگا کرتے ہوئے نظر آنے والی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا، ’نیو انڈیا‘۔
بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے ٹویٹر پر راہل کے اس تبصرے کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ یہ صرف کتے نہیں ہیں بلکہ ملک کی سکیورٹی کے لیے لڑنے والے ہیں۔ راہل کو انھیں سلام کرنا چاہیے۔
news
Conclusion: