ETV Bharat / briefs

مفتی مالوہ سپرد خاک

اندور شہر کے مالوہ سے تعلق رکھنے والےمعروف عالم دین و مفتی مالوہ حافظ حبیب یارخاں کا کل طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا، ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں انہیں سپرد خاک کردیا گیا۔

عقیدتمندوں نےنم آنکھوں سے کیا مفتی مالوہ سپرد خاک
author img

By

Published : Jul 2, 2019, 12:50 PM IST

Updated : Jul 3, 2019, 4:40 PM IST

مولانا کے انتقال کی خبر ملتے ہی عقیدتمندوں کا ہجوم آنا شروع ہوگیاتھا۔

جنازہ کی نماز مرحوم کے بڑے بیٹے احمد یار خاں نے پڑھائی اورجامع مسجد میں سپرد خاک کیا گیا۔

جنازہ کی نماز میں علما، وسرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

مفتی مالوہ سپرد خاک

مفتی مالوہ نے اپنی زندگی میں شہر مالوہ کی ذمہ داری مولانا نورالحق کو سونپ دی تھی،اب ان کی وفات کے بعد مولانا نور الحق مفتی مالوہ کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔

مولانا حبیب یار خان کی کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں اور کئی زیر طباعت ہیں۔

مولانا کے انتقال کی خبر ملتے ہی عقیدتمندوں کا ہجوم آنا شروع ہوگیاتھا۔

جنازہ کی نماز مرحوم کے بڑے بیٹے احمد یار خاں نے پڑھائی اورجامع مسجد میں سپرد خاک کیا گیا۔

جنازہ کی نماز میں علما، وسرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔

مفتی مالوہ سپرد خاک

مفتی مالوہ نے اپنی زندگی میں شہر مالوہ کی ذمہ داری مولانا نورالحق کو سونپ دی تھی،اب ان کی وفات کے بعد مولانا نور الحق مفتی مالوہ کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔

مولانا حبیب یار خان کی کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں اور کئی زیر طباعت ہیں۔

Intro:مفتی مالوہ وصال فرما گئے


Body:مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں مفتی مالوہ حافظ حبیبی یار خا ں کا وصال ہوگیا
اندور 1 جولائی اندور کے مالوا کے مسلمانوں کے لیے ایک بڑی خبر آئی آ جس سے معلوم ہوا کہ مفتی مالوہ حافظ حبیب یار خاں صاحب 72 سال کی عمر میں اس دنیا فانی سے کوچ کر گئے کچھ دنوں سے طبیعت علیل چل رہی تھی جس کا علاج ہاسپٹل میں چل رہا تھا لیکن آج آپ کے انتقال کی خبر لگتی ہیں آپ کے گھر سیکڑوں افراد جمع ہونے لگے شہر قاضی ڈاکٹر سید عشرت علی اور حبیب یار خاں صاحب کے بیٹے احمد یار خاں نے اعلان کیا کی مفتی صاحب کی جنازے کی نماز عید گاہ میدان میں ہوگئی اور بعد نماز عشاء ا جامع مسجد میں سپرد خاک ہوگا
جنازے کی نماز مفتی حبیب یار خان کے بڑے بی بیٹے احمد یار خاں نے پڑھائی
آپ کے جنازے میں کئی عالمو مولویوں اور مالوہ کے ہزاروں عوام نے شرکت کی اور دعائے مغفرت میں شریک ہوئے
حافظ مفتی حبیب یارخاں کے تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہے جن میں بڑا بیٹا احمد یار خاں جامعہ ازہری مصر سے تعلیم حاصل کی ہے اور چھوٹا بیٹا امریکا میں انجینئر کی پڑھائی کر رہا

مفتی مالواہ حبیب یار خا ں کے بارے میں
مفتی مالوہ محمد حبیب یار خاں نے اپنی ابتدائی تعلیم بریلی شریف مظہر اسلام سے شروع کی اس کے بعد آپ ناگپور جامیہ امجدیہ مدرسہ پہنچے جہاں مفتی کا کورس پورا کیا ناگپور میں آپ کے استاد مہاراشٹر کے مفتی مولانا غلام محمد تھے اس کے بعد بعد آپ کی تعلیم ندیم مفتی مجیب اشرف صاحب نے مکمل کرائی اس کے بعد آپ اہلآباد میں بھی مدرسہ جامعہ حبیب یہ میں تعلیم حاصل کی اور آپ اندور آکر مسجدوں میں امامت کرنے لگے
1984 میں مفتی مالوہ رضوان الرحمن ساہسوانی صاحب کا وصال ہوگیا اور اس وقت کے علماء نے آپ کو مفتی مالوہ بنا دیا اور آپ جامع مسجد آگئے یہاں تقریباً 40 سالوں تک امامت کی اور ساتھ ہی دینی مسائل کے حل کے لیے دارالافتاء میں اپنی دینی خدمات دیتے رہے ہے
آپ حافظ قرآن بھی تھے اور 55 سال رمضان میں تراویح بھی پڑھائی آپ نے حضور مفتی اعظم سے بہت کی
آپ کے بعد کون
حبیب یار خاں صاحب کے بعد اس شہر کی قیادت کون کرے گا اس مسئلے کا حل مفتی مالوہ نے اپنے حیاتی میں ہی کردیا تھا اور ایک دستار بندگی کے جلسے میں مولانا نورالحق صاحب کو سونپ گئی تھی اب آگے نور الحق صاحب مفتی مالوہ کی ذمہ داری سنبھالیں گے
مفتی مالو حبیبی یار خاں صاحب نے کئی کتابیں لکھیں جس میں شریعت کی باریک سے باریک معلومات ہے
حضرت ابھی ایک کتاب پر پر کام کر رہے تھے جو چھپنا پاکی ہے جس کا نام ہے فتوی حبیبیہ


Conclusion:مفتی مالوہ حبیب پیر پیر کو وصال ہوگیا اور اور نماز جنازہعشاء کے بعد پڑھائی گئی سپردخاک جامع مسجد میں کیا گیا لیکن ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی جس کی وجہ سے رات کے دوسرے پہر میں سپرد کیا گیا
Last Updated : Jul 3, 2019, 4:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.