شہری ہوابازی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کرایہ طے کرنے کی نجی فضائیہ سروس کمپنیوں کے طریق کار کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔
ان کا کہنا تھا:' کسی قدرتی آفات یا انسانی وجوہات سے پیدا ہونے والے ہنگامی حالات کے وقت ٹکٹ کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔اس سے کم قیمت والے ٹکٹ جلد ختم ہو جاتے ہیں جس کے بعد لوگوں کو زیادہ قیمت والے ٹکٹ خریدنے پڑتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ کرایہ طے کرنے سے مسافروں کو ہی نقصان ہو گا کیونکہ ایسا دیکھا گیا ہے کہ اس صورت حال میں لوگ سستے ٹکٹ بک کرانے کے بجائے زیادہ سے زیادہ قیمت والے ٹکٹ خریدتے ہیں۔
وزیر کے اتنا کہتے ہی کانگریس کے رکن اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر ہنگامہ کرنے لگے۔ کانگریس رکن منیش تواری نے پوچھا کہ کیا وزیر موصوف آفات کے وقت زیادہ ہوائی کرایہ کو جائز ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔کچھ دیر تک وہ اس مسئلہ کو لے کر ہنگامہ کرتے رہے۔
اس کے بعد اسپیکر اوم بڑلا نے بی جے پی کے رکن اور سابق شہری ہوابازی کے وزیر راجیو پرتاپ روڈی کو بولنے کا موقع دیا، جنہوں نے کہا کہ مسٹر پوری صحیح کہہ رہے ہیں۔ وزیر سرکاری فضائی سروس کمپنی ایئر انڈیا کا کرایہ بھی کنٹرول نہیں کر سکتے تو وہ پرائیویٹ فضائیہ کمپنیوں کا کرایہ کیسے کنٹرول کریں گے۔