جبکہ گاؤں میں آگ پھیلنے سے 17 گھر جل کر خاکستر ہوگئے۔
پولیس ترجمان نے بدھ کو یہاں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت۔ نیپال سرحد سے متصل مرتها کوتوالی علاقے کے سالارپور گاؤں میں منگل کو لکشمن پرساد کی بیٹی کی شادی تھی۔
براتيوں کے لئے کھانا بنایا جا رہا تھا۔ شام تقریباً ساڑھے تین بجے اچانک سلنڈر سے گیس لیک ہوئی جس سے آگ گاؤں میں پھیل گئی۔ انہوں نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے سے پہلے ہی سلینڈر پھٹ گیا اور پنڈال میں آگ لگ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اس حادثے میں وہاں موجود سریش کی 40 سالہ بیوی منی دیوی اور اس کی 12 سالہ بیٹی کرشمہ شدید طور سے جھلس گئیں۔
اسپتال لے جانے سے پہلے ہی دونوں کی موت ہوچکی ۔انہوں نے بتایا کہ تیز ہوا کے سبب آگ گاؤں میں پھیل گئی، جس سے 17 گھر جل گئے۔اطلاع ملنے پر مسلح سر حدی فورس (ایس ایس بی) کیمپ مرتها انچارج ابھیشیک کمار جوانوں کے ساتھ آگ بجھانے میں مدد کی۔
اس دوران نیپال کے گلرها سے فائر بریگیڈ گاڑیاں پہنچیں اور فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے سخت مشقت کے بعد آگ بجھائی۔
سلنڈر دھماکے میں ماں بیٹی ہلاک
اترپردیش میں ضلع بہرائچ کے نیپال سرحد سے متصل مرتها کوتوالی علاقے میں شادی کی تقریب میں کھانا بناتے وقت گیس سلنڈر پھٹنے سے لگی آگ میں ایک خاتون اور اس کی بیٹی کی موت ہوگئی۔
جبکہ گاؤں میں آگ پھیلنے سے 17 گھر جل کر خاکستر ہوگئے۔
پولیس ترجمان نے بدھ کو یہاں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت۔ نیپال سرحد سے متصل مرتها کوتوالی علاقے کے سالارپور گاؤں میں منگل کو لکشمن پرساد کی بیٹی کی شادی تھی۔
براتيوں کے لئے کھانا بنایا جا رہا تھا۔ شام تقریباً ساڑھے تین بجے اچانک سلنڈر سے گیس لیک ہوئی جس سے آگ گاؤں میں پھیل گئی۔ انہوں نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے سے پہلے ہی سلینڈر پھٹ گیا اور پنڈال میں آگ لگ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اس حادثے میں وہاں موجود سریش کی 40 سالہ بیوی منی دیوی اور اس کی 12 سالہ بیٹی کرشمہ شدید طور سے جھلس گئیں۔
اسپتال لے جانے سے پہلے ہی دونوں کی موت ہوچکی ۔انہوں نے بتایا کہ تیز ہوا کے سبب آگ گاؤں میں پھیل گئی، جس سے 17 گھر جل گئے۔اطلاع ملنے پر مسلح سر حدی فورس (ایس ایس بی) کیمپ مرتها انچارج ابھیشیک کمار جوانوں کے ساتھ آگ بجھانے میں مدد کی۔
اس دوران نیپال کے گلرها سے فائر بریگیڈ گاڑیاں پہنچیں اور فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے سخت مشقت کے بعد آگ بجھائی۔
Body:لکھنؤ پارلیمانی حلقے کے شیعہ پی جی کالج میں ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران مسلم خواتین نے اظہار رائے پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے یہاں پر مسلم رہنماؤں نے کسی خاص پارٹی کو ووٹ کیلئے اپیل کیا ہے۔ اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسی امیدوار کو ووٹنگ کرنے آئے ہیں، جو ہمارے لئے، ہمارے سماج کے لئے اور ہمارے ملک کے لیے بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک رمضان کا مسئلہ ہے اگر آج پہلا روزہ ہوتا، تب بھی ہم پورے جوش و خروش کے ساتھ ووٹنگ کرنے آتی۔
ملک کے آئین نے جو ہمیں ووٹنگ کے حقوق دیئے ہیں، اس کا پورا استعمال سبھی کے لیے فخر کی بات ہے۔
Conclusion:شیعہ پی جی کالج میں بڑی تعداد میں مسلم مرد اور خواتین ووٹنگ کرنے کے لیے آئے ہیں جبکہ یہاں پر شدید گرمی پڑ رہی ہے، اس کے باوجود ووٹرز میں خاصا جوش ہے۔