وہائٹ ہاؤس پریس سکریٹری اسٹیفنی گریشم نے بیان جاری کرکے بتایا کہ اس پروگرام میں تقریبا 50 امریکی اراکین پارلیمنٹ اور بڑی تعداد میں ہندوستان کے لوگوں سمیت 50 ہزار سے زیادہ لوگوں کے حصہ لینے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہاوڈي مودی' پروگرام کے لئے 50 ہزار سے زیادہ لوگ رجسٹریشن کرا چکے ہیں اور آٹھ ہزار لوگ ویٹنگ لسٹ میں ہیں ۔ ترجمان نے کہا 'ٹرمپ نے اس پروگرام میں شامل ہونے کی منظوری دے دی ہے'۔ مودی نے امریکی صدر کے اس پروگرام میں شامل کی خبر پر خوشی ظاہر کی ہے۔
پوپ کے بعد امریکہ میں کسی غیر ملکی لیڈر کے لئے منعقد ہونے والا سب سے بڑا پروگرام ہو گا۔ نریندر مودی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد امریکہ میں یہ پہلا پروگرام ہو گا۔
یہ پروگرام ٹیکساس کے ہیوسٹن میں منعقد کیا گیا ہے۔’هاوڈي مودي ‘ پروگرام دو طاقتور ممالک کے مزید نزدیک آنے کی’ امر کہانی‘ رقم کرنے کے ساتھ ہی دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی اور توسیع دینے میں اہم کردار ادا کر ے گا۔
ایسا پہلی مرتبہ ہو گا جب ٹرمپ اور مودی کی موجودگی میں ہزاروں امریکی اور ہندوستانی شہری ایک ساتھ کسی پروگرام میں ہوں گے۔
امریکہ میں بھارتی سفیر ہرش وردھن شرنگلا نے ٹرمپ کے اس پروگرام میں شامل ہونے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا یہ قدم بھارت اور امریکہ کی دوستی کی گہرائی کا مظہر ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے میڈیسن اسکوائر گارڈن اور کیلی فورنیا کے سلیکن ویلی میں پروگرام منعقد کیا گیا تھا جس میں تقریبا 20 ہزار لوگ شامل ہوئے تھے ۔’هاوڈي مودی‘ پروگرام کا موضوع 'شیئر ڈ ڈریمز اینڈ برائٹ فیوچر: انڈیا امریکہ سٹوری' رکھا گیا ہے۔