یہی وجہ ہے کہ پانچ برس میں ایک بھی پالیسی ایسی نہیں بن سکی جو کسانوں کے مفاد میں ہو۔
ہڈا نے گوهانا کے دیوی لال اسٹیڈیم میں پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے آئین پر بھی مبینہ طور پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اس لئے ضروری ہو گیا ہے کہ سب مل کر اس صورت حال سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کریں۔ اگر اس بار بی جے پی کو نہیں روکا گیا تو ملک کے آئینی اداروں کو بڑا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات میں ایک مقصد کے ساتھ آئے ہیں اور یہ مقصد اس وقت پورا ہوگا، جب اس علاقے کے لوگ آگے آکر ان کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دادا چودھری ماتورام کے وقت سے گوہانا کے ساتھ ان کا خاندانی تعلق رہا ہے۔ جب انگریزوں نے ابيانا ٹیکس لگایا، تو ان کے دادا نے ہی یہاں کسان پنچایت کرکے اس کی مخالفت کی تھی۔
اس کے بعد جب انہیں ریاستی صدر بننے کا موقع ملا تو وہ گوہانا میں سب سے پہلے جلسہ عام کرنے پہنچے تھے۔ اب میری کوشش ہے کہ آپ کے تعاون سے یہاں سے لوک سبھا میں نمائندہ بنوں اور ریاست میں راست اس علاقے کا حصہ مقرر کیاجائے۔