تفصیلات کے مطابق رامپور شہر سے محض 5 کلو میٹر کی دوری پر واقع آغاپور گاؤں میں رہنے والے حبیب نامی شخص جو اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ حبیب اپنے خاندان میں تین چھوٹی بہنوں اور دو بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ گھر کی مالی حالت پہلے ہی اچھی نہ تھی۔ والد کافی بوڑھے ہو چکے ہیں۔ ان تمام کے چہروں پر مسکراہٹ لوٹ آئے اسی غرض سے حبیب نے اپنے ایک رشتہ دار کے کہنے میں آکر بیرون ملک جانے کے لئے حامی بھر لی۔
بھارتی نوجوان کی ملیشیا میں مشتبہ موت
ریاست اترپردیش کے ضلع رامپورمیں آغاپور گاؤں کے ایک نوجوان کی ملیشیا میں مشتبہ حالت میں موت ہوئی۔
rampur
تفصیلات کے مطابق رامپور شہر سے محض 5 کلو میٹر کی دوری پر واقع آغاپور گاؤں میں رہنے والے حبیب نامی شخص جو اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ حبیب اپنے خاندان میں تین چھوٹی بہنوں اور دو بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ گھر کی مالی حالت پہلے ہی اچھی نہ تھی۔ والد کافی بوڑھے ہو چکے ہیں۔ ان تمام کے چہروں پر مسکراہٹ لوٹ آئے اسی غرض سے حبیب نے اپنے ایک رشتہ دار کے کہنے میں آکر بیرون ملک جانے کے لئے حامی بھر لی۔
Intro:ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں آغاپور گاؤں کے ایک نوجوان کی ملیشیاء میں مشتبہ حالت میں ہوئی موت۔ بیروزگاری اور غریبی سے پریشان ہوکر باہر ملک پیسہ کمانے گیا تھا نوجوان۔ رشتہ دار نے ایجنٹ بن کر سعودی عرب کا بتاکر دھوکے سے بھیجا تھا ملیشیاء۔ اب والدین اپنے بیٹے کی لاش کو منگوانا چاہتے ہیں اپنے وطن۔ وزیر آعظم سے مدد کی گہار۔
Body:وی او۔۱
بڑھتی بیروزگاری کے چلتے ہمارے ملک سے ہر سال ہزاروں نوجوانوں کو اپنے وطن کو خیراباد کہہ کر پیسہ کمانے کے لئے جانا پڑتا ہے بیرون ملک۔ جس کے لئے وہ ہزاروں روپئے کی رقم اپنے باہر جانے کے اخراجات کے نام ایجنٹ کو دیتے ہیں۔ تب کہیں جاکر وہاں ان کو نوکری حاصل ہوتی ہے۔ اس درمیان ہمارے سامنے متعدد ایسی خبریں بھی آتی رہتی ہیں کہ بیرون ملک میں نوکری کا جھانسا دیکر ایجنٹ لاکھوں روپیے لیکر ہوا فرار۔ لیکن آج ہم آپ کو جس خبر سے باخبر کرنے جا رہے ہیں اس کو سن کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ معاملہ ہے رامپور شہر سے محض 5 کلو میٹر کی دوری پر واقع آغاپور گاؤں میں رہنے والے حبیب نامی شخص کا جو اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ حبیب جو اپنے کنبے میں تین چھوٹی بہنوں اور دو بھائیوں میں سب سے بڑا فرد تھا۔ گھر کی مالی حالت پہلے ہی اچھی نہ تھی۔ والد کافی بوڑھے ہو چکے ہیں۔ ان تمام کے چہروں پر مسکراہٹ لوٹ آئے اسی غرض سے حبیب نے اپنے ایک رشتہ دار کے کہنے میں آکر بیرون ملک جانے کے لئے حامی بھر لی۔
بائٹ:
وی او۔۲
حبیب کے گھر والوں کی مانیں تو رشتہ میں پھوپی زادہ بھائی دانش نے سعودی عرب سے واپس آکر حبیب کو بھی سعودی عرب جاکر پیسہ کمانے کے لئے آمادہ کیا۔ ساتھ ہی اس نے حبیب کے والد سے ویزہ اور ٹکٹ کے لئے 90 ہزار روپے کی رقم بھی حاصل کر لی۔ اس بعد جب حبیب اپنا وطن چھوڑ کر بیرون ملک کی زمین پر اترا تو تب اس کو دانش کی دھوکہ دہی کا اندازہ ہوا کیونکہ دانش نے اس کو سعودی عرب کی جگہ ملیشیا بھیج دیا۔
8 مہینہ کی اس مدت میں حبیب نے وہاں سے صرف دو تین مرتبہ ہی اپنے والدین سے فون پر بات کی۔ اس درمیان اس نے یہ بھی بتانے کی کوشش کی کہ وہ صحیح جگہ پر نہیں ہے اس سے بندھوا مزدور کی طرح کام لیا جاتا ہے۔ اس نے واپس گھر آنے کی بھی خواہش ظاہر کی۔ ادھر دانش نے بھی اپنا تمام رابطہ منقطع کر دیا تھا۔ والدین نے بارہا اس بات کی کوشش کی کہ ان کا بیٹا وطن واپس آجائے لیکن قدرت کو شاید یہ منظور نہ تھا اور گھر کا وہ چراغ بیرون ملک جاکر بجھ گیا جس نے گھر کا بجھا ہوا چولہا جلانا چاہا تھا۔
بائٹ:
Conclusion:وی او۔۳
حبیب کے والدین کو اس کی موت کی خبر سن بھلے ہی یقین نہ ہو لیکن اپنے لاڈلے کی ایک جھلک دیکھنے کو بیچین والدین نے وزیر آعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر بیٹے کو بیرون ملک سے وطن واپس لانے کی درخواست کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر آعظم اپنے ملک کے باشندے حبیب کی لاش کو وطن واپس منگوانے کے لئے کیا قدم اٹھائیں گے۔
ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
Body:وی او۔۱
بڑھتی بیروزگاری کے چلتے ہمارے ملک سے ہر سال ہزاروں نوجوانوں کو اپنے وطن کو خیراباد کہہ کر پیسہ کمانے کے لئے جانا پڑتا ہے بیرون ملک۔ جس کے لئے وہ ہزاروں روپئے کی رقم اپنے باہر جانے کے اخراجات کے نام ایجنٹ کو دیتے ہیں۔ تب کہیں جاکر وہاں ان کو نوکری حاصل ہوتی ہے۔ اس درمیان ہمارے سامنے متعدد ایسی خبریں بھی آتی رہتی ہیں کہ بیرون ملک میں نوکری کا جھانسا دیکر ایجنٹ لاکھوں روپیے لیکر ہوا فرار۔ لیکن آج ہم آپ کو جس خبر سے باخبر کرنے جا رہے ہیں اس کو سن کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ معاملہ ہے رامپور شہر سے محض 5 کلو میٹر کی دوری پر واقع آغاپور گاؤں میں رہنے والے حبیب نامی شخص کا جو اب اس دنیا میں نہیں رہا۔ حبیب جو اپنے کنبے میں تین چھوٹی بہنوں اور دو بھائیوں میں سب سے بڑا فرد تھا۔ گھر کی مالی حالت پہلے ہی اچھی نہ تھی۔ والد کافی بوڑھے ہو چکے ہیں۔ ان تمام کے چہروں پر مسکراہٹ لوٹ آئے اسی غرض سے حبیب نے اپنے ایک رشتہ دار کے کہنے میں آکر بیرون ملک جانے کے لئے حامی بھر لی۔
بائٹ:
وی او۔۲
حبیب کے گھر والوں کی مانیں تو رشتہ میں پھوپی زادہ بھائی دانش نے سعودی عرب سے واپس آکر حبیب کو بھی سعودی عرب جاکر پیسہ کمانے کے لئے آمادہ کیا۔ ساتھ ہی اس نے حبیب کے والد سے ویزہ اور ٹکٹ کے لئے 90 ہزار روپے کی رقم بھی حاصل کر لی۔ اس بعد جب حبیب اپنا وطن چھوڑ کر بیرون ملک کی زمین پر اترا تو تب اس کو دانش کی دھوکہ دہی کا اندازہ ہوا کیونکہ دانش نے اس کو سعودی عرب کی جگہ ملیشیا بھیج دیا۔
8 مہینہ کی اس مدت میں حبیب نے وہاں سے صرف دو تین مرتبہ ہی اپنے والدین سے فون پر بات کی۔ اس درمیان اس نے یہ بھی بتانے کی کوشش کی کہ وہ صحیح جگہ پر نہیں ہے اس سے بندھوا مزدور کی طرح کام لیا جاتا ہے۔ اس نے واپس گھر آنے کی بھی خواہش ظاہر کی۔ ادھر دانش نے بھی اپنا تمام رابطہ منقطع کر دیا تھا۔ والدین نے بارہا اس بات کی کوشش کی کہ ان کا بیٹا وطن واپس آجائے لیکن قدرت کو شاید یہ منظور نہ تھا اور گھر کا وہ چراغ بیرون ملک جاکر بجھ گیا جس نے گھر کا بجھا ہوا چولہا جلانا چاہا تھا۔
بائٹ:
Conclusion:وی او۔۳
حبیب کے والدین کو اس کی موت کی خبر سن بھلے ہی یقین نہ ہو لیکن اپنے لاڈلے کی ایک جھلک دیکھنے کو بیچین والدین نے وزیر آعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر بیٹے کو بیرون ملک سے وطن واپس لانے کی درخواست کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیر آعظم اپنے ملک کے باشندے حبیب کی لاش کو وطن واپس منگوانے کے لئے کیا قدم اٹھائیں گے۔
ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ