کوٹے اندرا نامی لڑکی نے 29 جولائی2018 کو محمد رضوان احمد نامی لڑکے سے شادی کی، شادی سے قبل لڑکی نے اپنی مرضی سے مذہب اسلام قبول کیا تھا۔ تقریباًایک سال گزر جانے کے بعد لڑکی کے والدین نے پنجہ گٹہ پولیس اسٹیشن حیدرآباد میں لو جہاد کا کیس درج کیا ہے۔اور یہ الزام لگایا کہ مذہب زبردستی تبدیل کرایا گیا۔
اس ضمن میں لڑکی کا کہنا ہیکہ اس نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا ہے اور اس معاملہ میں کسی قسم کی زبردستی نہیں کی گئی ہے۔
لڑکی نے 23 مئی دو ہزار اٹھارہ کو قبول اسلام کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔
لڑکی کی تاریخ پیدائش جنوری سترہ1997 ہےاور انھوں نے اپنا اسلامی نام زُنائرہ نَرمن رکھا ہے۔
لڑکی تلنگانہ کے ضلع عادل آباد سے تعلق رکھتی ہے۔