اگرچہ ستمبر 2015 میں مذکورہ ہسپتال کا افتتاح کیا گیا تاہم، تین سال گزر جانے کے بعد بھی اسپتال میں ایمبولینس سروس دستیاب نہیں رکھی گئی ہے ۔
وہیں پرائیمری ہیلتھ سینٹر میں نیم طبی عملے کے ساتھ پیشہ ور ڈاکٹرز کی تعیناتی نہیں کی گئی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں ڈاکٹر اور ایمبولینس کی عدم موجودگی سے انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ایمرجنسی کے دوران مریض کو ذاتی طور ضلع ہسپتال منتقل کرنا پڑتا ہے بعض اوقات نازک حالت والے مریضوں کے راستے میں ہی دم توڑنے کا خدشہ رہتا ہے۔
ہسپتال کی چہار دیواری بھی نہیں کرائی گئی ہے ۔چہار دیواری نہ ہونے کی وجہ سے ہسپتال کے احاطے کو مویشی چرانے کا اڈہ بنا دیا گیا ہے ،جس کے سبب ہسپتال کے احاطے میں گوبر و گندگی کے ڈھیر جمع ہوگئے ہیں۔
مقامی لوگوں نے محکمہ صحت کے اعلی افسران سے ہسپتال میں تمام ضروری سہولیات کی دستیابی کو جلد از جلد یقینی بنانے کی اپیل کی۔ تاکہ مستقبل میں انہیں کسی بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔