بہار کے مظفرپور میں چمکی بخار کے سبب 154 بچوں کی اموات ہوئی تھی جو پورے ملک میں موضوع بحث رہا تھا۔
اس پر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس(ایمس) نے تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں ڈاکٹروں نے دعوی کیا ہے کہ 'بچوں کا صحیح طرح سے علاج نہ ہونے اور اسپتال میں سہولیات کے فقدان کےسبب ان بچوں کی موت واقع ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق' اہلخانہ جب رات میں اپنے بچوں میں چمکی بخار کی علامات دیکھتے تھے تو وہ انھیں فوراً اسپتال لانے کی بجائے اگلی صبح اسپتال لاتے اور اس وقت تک یہ بخار بچوں کے پورے بدن میں پھیل جاتی تھیں۔
تحقیقی رپورٹ میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ' جن بچوں کی موت ہوئی ہے ان میں ذیادہ تر بچے بھکمری کا شکار تھے جس پر ریاستی حکومت کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں ڈاکٹروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ' جن اسپتال میں بچوں کو داخل کرایا گیا تھا وہاں متاثرہ بچوں کے لیے ضروری ادویات و سامان موجود نہیں تھے لیکن اس کے باوجود مریضوں کو وہاں داخل کرایا گیا۔