گیا میں کیسریا پیڑا کی تاریخ چار سو برس پرانی ہے۔ اس بات کی تصدیق گیا کا میوزیم بھی کرتا ہے۔ گیا کا کیسریا پیڑا اپنے ذائقے کے لیے کافی مشہور ہے۔ کیسریا پیڑے کو کھوا، ملائی، بڑی اور چھوٹی الائیچی، مسری اور زعفران سے تیار کیا جاتا ہے، لیکن اب اس پیڑے کی مانگ میں کمی آگئی ہے۔ گزشتہ سات پشت سے اس کاروبار سے جڑے للت کمار بھی اس بات تصدیق کرتے ہیں۔
اس پیڑے کو تیار کرنے کے لیے پہلے کھوئے کو خوب بھونا جاتا ہے اور پھر اس میں حسب ضرورت ملائی، بڑی اور چھوٹی الائیچی، مسری اور زعفران ملایا جاتا ہے۔
کیسریا پیڑے کے ذائقے میں ۱۵ روز تک کوئی تبدیلی نہیں آتی ہے۔ محدود تعداد میں ہی صحیح لیکن اب بھی گیا میں اس پیڑے کے شیدائی موجود ہیں۔
کسی زمانے میں مندروں میں پرساد کے طور پر استعمال کیے جانے والے اس پیڑے کو اب آرڈر ملنے پر ہی تیار کیا جاتا ہے۔ اب یہ کہنا مشکل ہے کہ آنے والے دنوں میں کیسریا پیڑا اپنے وجود کو بچانے میں کامیاب ہوگا یا نہیں۔