میڈیا سے بات کرتے ہوئے سمبت پاترا نے کہا کہ ’اروند کیجریوال نے ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’وزیراعلیٰ کے سیاسی ڈرامہ کو بے نقاب کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم مودی پر ’گھر گھر راشن اسکیم‘ کو روکنے کا الزام سراسر غلط ہے‘، جبکہ مودی حکومت ملک میں ’ون نیشن ون راشن کارڈ‘ کے نعرے پر عملدرآمد کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے دہلی حکومت پر ’ون نیشن ون راشن کارڈ‘ اسکیم پر عمل کرنے سے انکار کرنے الزام عائد کیا اور کہا کہ دہلی حکومت کے اقدام سے ہزاروں تارکین وطن مزدور اس اسکیم کے فوائد حاصل کرنے سے محروم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال دہلیز پر راشن کی فراہمی کا دعویٰ کر رہے ہیں لیکن وہ اس بات کو کس طرح یقینی بنائیں گے کہ راشن مستحق لوگوں تک پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے راشن حاصل کرنے والوں کی بائیومیٹرکس حاصل کرنے کے عمل پر سوال اٹھایا۔
بی جے کے ترجمان نے کہا کہ دہلی میں تقریباً 73 لاکھ افراد قومی فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے تحت درج ہیں جنہیں مرکزی حکومت اپنی دو اسکیموں این ایف ایس اے اور پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت اناج فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے دہلی حکومت پر غریب عوام سے اناج پر اضافی چارجز لگانے کا بھی الزام عائد کیا۔
انہوں نے راوند کیجریوال پر حکومت چلانے کے بجائے صرف الزام تراشی میں مصروف رہنے کا بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ کیجریوال حکومت کو ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ سمبت پاترا نے اروند کیجریوال پر طنز کیا۔
واضح رہے کہ قبل ازیں دہلی کے وزیراعلیٰ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مرکزی حکومت نے ریاست حکومت کی ’گھر گھر راشن‘ اسکیم پر پابندی عائد کر دی ہے۔ انہوں کہا تھا کہ ریاستی حکومت اس اسکیم کے ذریعے دہلی کے 72 لاکھ افراد کے گھروں تک راشن پہنچانا چاہتی تھی۔