واقعہ کچھ اس طرح ہے۔
عبدالمجید کے بیٹے رفیق احمد کو دسمبر 2018 میں ایک نامعلوم نمبر سے واٹسپ کے ذریعے ایک میسیج ملا جس میں انہیں ’کروڑ پتی‘ بننے کا لالچ دیا گیا اور اسکے لیے کچھ شرائط بھی رکھے گئے۔
رفیق کا کہنا ہے کہ اسے بتایا گیا کہ آپ ان خوش قسمت لوگوں میں سے ایک ہیں جنہیں ڈیڑھ کروڑ نقد اور ایک کار ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کے تحت دیے جارہے ہیں اور اس کے لیے آپ کو پہلے 16 ہزار روپے ان کے اکاونٹ میں جمع کرنے ہوں گے۔
رفیق کا کہنا ہے کہ اس نے لالچ میں آکر سٹیٹ بینک اکاؤنٹ کپوارہ شاخ سے 16ہزار روپے بھیج دیے جس کے بعد کروڑوں روپیہ جیتنے کے لالچ میں وقفے وقفے سے مزید رقومات جمع کرنے لگا اور یہ رقم مجموعی طور پر 23لاکھ کی خطیر رقم ہوگئی۔
کروڑ پتی بننے کی لالچ میں رفیق احمد کا خاندان لُٹ گیا اور اب وہ اپنے پیسے واپس پانے کی اپیل کرتا پِھر رہا ہے۔