بنگلور شہر کے تینیوں پارلیمانی حلقوں میں پسماندہ طبقات کے لوگوں نے بھی بھاری تعداد میں ووٹنگ کی پہلے کی بہ نسبت اس مرتبہ ووٹ کا تناسب زیادہ رہا۔
کئی سماجی کارکنان نے الزام عائد کیا کہ ووٹر لسٹ سے کئی لوگوں کے نام غائب رہے، جب کہ ان پاس ووٹر آئی ڈی اور دیگر دستاویزات ہونے کے باوجود ان کا نام ووٹرز لسٹ میں نہیں تھا۔ جب کہ انہوں نے 2018 کے اسمبلی انتخابات میں ووٹ دیا تھا۔
ایسے واقعات زیادہ تر مسلم اکثریتی علاقوں میں ہوئے ہیں۔ سماجی کارکنان نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا کہ یہ سب ایک سازش کے تحت ہوا ہےکہ بڑی تعداد میں مسلم لوگوں کی ووٹر لسٹ سے نام غائب ہونا یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ کرناٹک کی کل ووٹنگ 61.91 فیصدی ہوئی تھی۔