ETV Bharat / briefs

سلمان خان کے خلاف ایک اور مقدمہ - जोधपुर

ریاست راجستھان کے شہر جودھپور میں سلمان خان پر جھوٹا حلف نامہ داخل کر کے عدالت کو گمراہ کرنے کا الزام ہے۔

Salman's affidavit hearing case
author img

By

Published : Jun 11, 2019, 11:16 PM IST


راجستھان میں جودھپور کی سی جے ایم دیہات کی عدالت میں کالے ہرن کیس میں شکار کے دوران لائسنس گم ہوجانے کے حوالے سے آج سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران سلمان خان کے وکیل نے کورٹ میں کہا کہ سلمان خان کا مقصد کسی بھی طرح کورٹ میں جھوٹا حلف نامہ داخل کرنا نہیں تھا۔ لہذا ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنا مناسب نہیں ہو گا۔

سلمان خان پر جھوٹا حلف نامہ داخل کر کے عدالت کو گمراہ کرنے کا الزام ہے۔

جھوٹے حلف نامے کے معاملے میں ابت ک تقریباً 13 سماعت ہوئی ہیں عدالت 17 جون کو اس پر اپنا فیصلہ سنا ئے گی۔

اگر کورٹ سلمان کو چھوٹاحلف نامہ داخل کرنے کا قصوروار قرار دیتی ہے تو سلمان خان کو ایک مزید مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔

سلمان خان نے جس ہتھیار کے لائسنس کے لیے کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا تھا، اس معاملے سے عدالت سلمان کو بری کر چکی ہے، لیکن جھوٹے حلف نامے کے معاملے میں سماعت باقی رہ گئی تھی۔

اگر عدالت جھوٹے حلف نامے کے حوالے سے سلمان خان کو قصوروار گردانتی ہے تو سلمان خان کو زیادہ سے زیادہ سات برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

سلمان خان پر الزام ہے کہ سنہ 1998 میں فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' فلم کی شوٹنگ کے دوران انہوں نے کالے ہرن کا شکار کیا تھا۔ شکار کے وقت سلمان خان کے ساتھ اداکارہ نیلم، تبو، سونالی بیندرے اور اداکارسیف علی خان بھی موجود تھے۔

شوٹنگ کے دوران سلمان خان کی جانب سے ہتھیار کا لائسنس گم ہوجانے کے حوالے سے حلف نامہ داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے بعد معلوم ہوا کہ ہتھیار کا لائسنس ممبئی پولیس کو کمشنر کو تجدید کے لیے دیا گیا ہے۔

اس کے بعد وکیل استغاثہ نے سلمان خان پر حلف نامہ کو جھوٹا قرار دے کر کورٹ کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور کورٹ میں عرضی داخل کرکے آئی پی سی کی دفعہ 340 کے کارروائی کی مانگ کی تھی۔

سلمان خان پر کالے ہرن کے شکار اور غیر قانونی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا اور دیگر اداکاروں پر سلمان کو شکار کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کچھ وقت پہلے سلمان خان کو کالے چنکارا (بلیک بگ) کیس میں بری کر دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کو ریاستی حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا چکا ہے۔


راجستھان میں جودھپور کی سی جے ایم دیہات کی عدالت میں کالے ہرن کیس میں شکار کے دوران لائسنس گم ہوجانے کے حوالے سے آج سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران سلمان خان کے وکیل نے کورٹ میں کہا کہ سلمان خان کا مقصد کسی بھی طرح کورٹ میں جھوٹا حلف نامہ داخل کرنا نہیں تھا۔ لہذا ان کے خلاف کوئی کارروائی کرنا مناسب نہیں ہو گا۔

سلمان خان پر جھوٹا حلف نامہ داخل کر کے عدالت کو گمراہ کرنے کا الزام ہے۔

جھوٹے حلف نامے کے معاملے میں ابت ک تقریباً 13 سماعت ہوئی ہیں عدالت 17 جون کو اس پر اپنا فیصلہ سنا ئے گی۔

اگر کورٹ سلمان کو چھوٹاحلف نامہ داخل کرنے کا قصوروار قرار دیتی ہے تو سلمان خان کو ایک مزید مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔

سلمان خان نے جس ہتھیار کے لائسنس کے لیے کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا تھا، اس معاملے سے عدالت سلمان کو بری کر چکی ہے، لیکن جھوٹے حلف نامے کے معاملے میں سماعت باقی رہ گئی تھی۔

اگر عدالت جھوٹے حلف نامے کے حوالے سے سلمان خان کو قصوروار گردانتی ہے تو سلمان خان کو زیادہ سے زیادہ سات برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

سلمان خان پر الزام ہے کہ سنہ 1998 میں فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' فلم کی شوٹنگ کے دوران انہوں نے کالے ہرن کا شکار کیا تھا۔ شکار کے وقت سلمان خان کے ساتھ اداکارہ نیلم، تبو، سونالی بیندرے اور اداکارسیف علی خان بھی موجود تھے۔

شوٹنگ کے دوران سلمان خان کی جانب سے ہتھیار کا لائسنس گم ہوجانے کے حوالے سے حلف نامہ داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے بعد معلوم ہوا کہ ہتھیار کا لائسنس ممبئی پولیس کو کمشنر کو تجدید کے لیے دیا گیا ہے۔

اس کے بعد وکیل استغاثہ نے سلمان خان پر حلف نامہ کو جھوٹا قرار دے کر کورٹ کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور کورٹ میں عرضی داخل کرکے آئی پی سی کی دفعہ 340 کے کارروائی کی مانگ کی تھی۔

سلمان خان پر کالے ہرن کے شکار اور غیر قانونی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا اور دیگر اداکاروں پر سلمان کو شکار کے لیے اکسانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کچھ وقت پہلے سلمان خان کو کالے چنکارا (بلیک بگ) کیس میں بری کر دیا گیا تھا۔ اس فیصلے کو ریاستی حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا چکا ہے۔

Intro:
जोधपुर। बॉलीवुड कलाकार सलमान खान पर जोधपुर में एक और मुकदमे की तलवार लटक गई है। सलमान खान द्वारा 1998 के हिरण शिकार मामले के दौरान अपने हथियार का लाइसेंस गुम हो जाने के लिए दिए गए झूठे शपथ पत्र के मामले पर मंगलवार को सीजेएम ग्रामीण में सुनवाई के दौरान सलमान खान के अधिवक्ता ने कोर्ट में कहा कि सलमान खान का किसी भी तरह का यह मंतव्य नहीं था कि वह झूठा शपथ पत्र दे, ऐसे में उसके विरुद्ध किसी तरह की कार्यवाही करना न्यायोचित नही है।  करीब 13 साल तक इस मामले में चली सुनवाई के बाद अदालत ने मंगलवार को इस पर 17 जून को निर्णय जारी करना तय कर दिया है। अगर इस मामले में अदालत सलमान को झूठा शपथपत्र देकर गुमराह करने के अभियोजन के आरोप को मान लेती है तो सलमानखान के खिलाफ जोधपुर में एक और मामला दर्ज हो जाएगा। इसके बाद फिर इस फैसले के खिलाफ बड़ी अदालत में अपील और सुनवाई के दौर चलेगा। यही कारण है कि सलमान के वकील हस्तीमल सारस्वत ने मंगलवार को कोर्ट में कहा कि उनके मुवक्किल का शपथपत्र देकर गुमराह करने का मंतव्य नही था। खास बात यह भी है कि सलमान खान ने जिस हथियार के लाइसेंस के लिए शपथ पत्र दिया था उस लाइसेंस के मामले में अदालत उसे बरी कर चुकी है लेकिन शपथ पत्र को झूठा बताने वाले प्रार्थना पत्र पर निर्णय अब हो रहा है।


7 साल की सजा का है प्रावधान


झूठे शपथ पत्र तथा झूठी गवाही देने पर ऐसे मामलों में सीआरपीसी की धारा 340 के तहत शिकायत की जाती है ऐसे गवाह के खिलाफ भारतीय दंड संहिता की धारा 193 के तहत मुकदमा चलाया जाता है इस मामले में दोषी पाए जाने पर अधिकतम 7 साल कैद की सजा का प्रावधान है अगर 17 जून को कोर्ट सलमान के खिलाफ मामला चलाने के आदेश जारी कर देता है तो इस तरह की सजा की तलवार सलमानखान पर लटक सकती है।



लाइसेंस नवीनीकरण के लिए दिया था, बताया गुम हो गया

20 साल पहले जोधपुर में फिल्म हम साथ साथ है कि शूटिंग के दौरान हुए शिकार प्रकरण में सलमान की और से हथियारों के लाइसेंस खो जाने को लेकर  शपथ पत्र पेश किया गया था। जबकि बाद में पता चला कि लाइसेंस मुम्बई पुलिस कमिश्नर में पास नवीनीकरण के लिए जमा था। इस पर 

अभियोजन ने इस शपथपत्र को झूठा बताते हुए कोर्ट को गुमराह करने का आरोप लगाते हुए दंड प्रक्रिया सहिंता 340 के तहत कारवाही करने का प्रार्थना पत्र 2006 में पेश किया था। जिस 13 साल सुनवाई चली।


तीन मामलों में हो रखी है सजा

1998 में सलमान खान के खिलाफ हिरण शिकार के 3 व आर्म्स एक्ट का एक मामला दर्ज किया गया था आर्म्स एक्ट के मामले में उन्हें गत वर्ष बरी कर दिया गया जबकि शिकार के तीन मामलों में कोर्ट में सलमान खान को दोषी करार देते हुए सजा सुना रखी है इसमें से एक मामले में हाईकोर्ट से भी वह बरी हो चुका है जबकि शेष दो अन्य मामलों की सुनवाई हाईकोर्ट में लंबित है हाईकोर्ट में जिस मामले में सलमान खान को बरी किया है उसके खिलाफ सरकार ने सुप्रीम कोर्ट में अपील कर रखी है।










Body:बाईट हस्तीमल सारस्वत, अधिवक्ता सलमान खान


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.