ETV Bharat / briefs

'رافٹنگ سروس بحال نہیں کیا گیا توسڑکوں پراتریں گے'

جہاں سیاح شہر آفاق سیاحتی مقام پہلگام کے ،آڈو،گالف، بیتاب وادی، چندن واڑی، اورکئی دیگر دلفریب و خوبصورت مقامات کی سیروتفریح میں اپنے پرسکون لمحات گزار رہے ہیں۔

وادی کشمیر میں رافٹنگ پر پابندی
author img

By

Published : Jun 22, 2019, 11:08 AM IST

رافٹنگ کا شوق رکھنے والے سیاح جب پہلگام کے سرسبز و شاداب پہاڑیوں کے دامن میں سیر کے لیے آتے ہیں تو تیز بہاؤ والے دریائے لدر میں رافٹنگ کئے بغیر نہیں رہتے۔

وادی کشمیر میں رافٹنگ پر پابندی

انتظامیہ کی جانب سے وادی میں سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لیے شہر آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں سنہ 2003میں رافٹنگ سرگرمیاں شروع کی گئی تھی تاکہ سیاحوں کو اس جانب راغب کیا جائے۔

چند روز قبل پہلگام میں رافٹنگ کشتی پلٹنے سے حادثہ پیش آنے کے دوران پہلگام کے ینڑ علاقے سے تعلق رکھنے والے رافٹنگ آپریٹر رؤف ڈار ہلاک ہوگئے۔اس دوران انہوں نے اپنی جان پر کھیل کے دو سیاحوں کی جان بچا کر انسانیت کی مثال پیش کی۔

اس سانحہ کے چند روز بعد محکمہ سیاحت اور رافٹنگ ایسو سی ایشن کے اشتراک سے رؤف ڈار کی یاد میں رافٹنگ چمپئن شپ کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران دریائے لدر میں اچانک کشتی پلٹ گئی ۔جس میں محکمہ سیاحت کے ایک ملازم سمیت دو افراد ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے تھے۔

ان واقعات کے چند روز بعد انتظامیہ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس کے تحت سونہ مرگ اور خاص کر پہلگام میں مناسب میکانزم اور معقول تربیت تک رافٹنگ سرگرمیوں کو معطل کیا گیا ہے۔

ایڈونچر ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن و سماجی حلقوں نے اس حکم نامے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا کہ اس حکم نامے سے نہ صرف سینکڑوں نوجوانوں کا روزگار داؤ پر لگ گیا ہے بلکہ اس سے یہاں کی سیاحتی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہونگے۔


انہوں نے کہا کہ اکثر سیاح رافٹنگ کے شوق سے پہلگام کا رخ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حادثہ کے ساتھ نجی رافٹر کمپنی کا کوئی لینا دینا نہیں ۔کیونکہ چمپئن شپ کا انعقاد خود محکمہ سیاحت کی جانب سے کیا گیا تھا۔ ایسے میں رافٹنگ پر پابندی عائد کرناسراسر ناانصافی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یقینا یہ ایک جوکھم بھرا کام ہے تاہم وہ گزشتہ 16 برسوں سے قوائد و ضوابط اور مناسب میکا نزم کے تحت رافٹنگ سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں ۔اور ان کے پاس پیشہ ور و معقول تربیت یافتہ رافٹرزہیں۔

ایسو سی ایشن نے متنبہ کیا کہ اگر اس حکمنامہ کو واپس نہیں لیا گیا تو وہ احتجاج کے لیے سڑکوں پر اتریں گے۔

ادھر سیاح بھی سرکار کے حکمنامہ سے مایوس نظر آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رافٹنگ سرگرمیاں معطل رہنے سے وہ اس کے شوق سے محروم ہو گئے۔ان کا کہنا ہے کہ رافٹنگ معطل کرنے کے بجائے اس میں موجود خامیوں کو دور کرنا چاہئے۔

رافٹنگ کا شوق رکھنے والے سیاح جب پہلگام کے سرسبز و شاداب پہاڑیوں کے دامن میں سیر کے لیے آتے ہیں تو تیز بہاؤ والے دریائے لدر میں رافٹنگ کئے بغیر نہیں رہتے۔

وادی کشمیر میں رافٹنگ پر پابندی

انتظامیہ کی جانب سے وادی میں سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لیے شہر آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں سنہ 2003میں رافٹنگ سرگرمیاں شروع کی گئی تھی تاکہ سیاحوں کو اس جانب راغب کیا جائے۔

چند روز قبل پہلگام میں رافٹنگ کشتی پلٹنے سے حادثہ پیش آنے کے دوران پہلگام کے ینڑ علاقے سے تعلق رکھنے والے رافٹنگ آپریٹر رؤف ڈار ہلاک ہوگئے۔اس دوران انہوں نے اپنی جان پر کھیل کے دو سیاحوں کی جان بچا کر انسانیت کی مثال پیش کی۔

اس سانحہ کے چند روز بعد محکمہ سیاحت اور رافٹنگ ایسو سی ایشن کے اشتراک سے رؤف ڈار کی یاد میں رافٹنگ چمپئن شپ کا انعقاد کیا گیا۔اس دوران دریائے لدر میں اچانک کشتی پلٹ گئی ۔جس میں محکمہ سیاحت کے ایک ملازم سمیت دو افراد ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوئے تھے۔

ان واقعات کے چند روز بعد انتظامیہ کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس کے تحت سونہ مرگ اور خاص کر پہلگام میں مناسب میکانزم اور معقول تربیت تک رافٹنگ سرگرمیوں کو معطل کیا گیا ہے۔

ایڈونچر ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن و سماجی حلقوں نے اس حکم نامے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا کہ اس حکم نامے سے نہ صرف سینکڑوں نوجوانوں کا روزگار داؤ پر لگ گیا ہے بلکہ اس سے یہاں کی سیاحتی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہونگے۔


انہوں نے کہا کہ اکثر سیاح رافٹنگ کے شوق سے پہلگام کا رخ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حادثہ کے ساتھ نجی رافٹر کمپنی کا کوئی لینا دینا نہیں ۔کیونکہ چمپئن شپ کا انعقاد خود محکمہ سیاحت کی جانب سے کیا گیا تھا۔ ایسے میں رافٹنگ پر پابندی عائد کرناسراسر ناانصافی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یقینا یہ ایک جوکھم بھرا کام ہے تاہم وہ گزشتہ 16 برسوں سے قوائد و ضوابط اور مناسب میکا نزم کے تحت رافٹنگ سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں ۔اور ان کے پاس پیشہ ور و معقول تربیت یافتہ رافٹرزہیں۔

ایسو سی ایشن نے متنبہ کیا کہ اگر اس حکمنامہ کو واپس نہیں لیا گیا تو وہ احتجاج کے لیے سڑکوں پر اتریں گے۔

ادھر سیاح بھی سرکار کے حکمنامہ سے مایوس نظر آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رافٹنگ سرگرمیاں معطل رہنے سے وہ اس کے شوق سے محروم ہو گئے۔ان کا کہنا ہے کہ رافٹنگ معطل کرنے کے بجائے اس میں موجود خامیوں کو دور کرنا چاہئے۔

Intro:


Body:جہاں سیاح شہر آفاق سیاحتی مقام پہلگام کے ،آڈو،گالف،بیتاب وادی،چندن واڑی ،و کئی دیگر دلفریب و خوبصورت مقامات کی سیر و تفریح میں اپنے پرسکون لمحات گزار رہے ہیں ۔وہیں پہلگام کے سر سبز و شاداب پہاڑیوں کے دامن سے بہہ رہے تیز بہاؤ والے دریائے لدر میں رافٹنگ کا شوق رکھنے والے سیاح رافٹنگ کئے بغیر نہیں رہتے ۔

سرکار کی جانب سے وادی میں سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لئے شہر آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں سنہ 2003میں رافٹنگ سرگرمیاں شروع کی گئی تاکہ زیادہ سے ذیادہ سیاحوں کو یہاں کی جانب راغب کیا جائے۔

تاہم چند روز قبل پہلگام میں رافٹنگ بوٹ پلنے سے حادثہ پیش آنے کے دوران پہلگام کے ینڑ علاقہ سے تعلق رکھنے والے رافٹنگ آپریٹر رؤف ڈار جان بحق ہوگئے ۔جس دوران انہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے دو سیاحوں کی جان بچا کر انسانیت کی مثال پیش کی ۔

واقعہ کے چند روز بعد محکمہ سیاحت اور رافٹنگ ایسو سی ایشن کے اشتراک سے رؤف ڈار کی یاد میں رافٹنگ چمپئن شپ کا انعقاد کیا گیا ۔جس دوران دریائے لدر میں اچانک بوٹ پلٹ گئی ۔جس میں محکمہ سیاحت کے ایک ملازم سمیت دو لوگوں کی جان چلی گئی جبکہ تین دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

ان واقعات کے بعد چند روز بعد سرکار کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس کے تحت سونہ مرگ اور خاص کر پہلگام میں مناسب میکانزم اور معقول تربیت تک رافٹنگ سرگرمیوں کو معطل کیا گیا ہے۔

وہیں ایڈونچر ٹور آپریٹرز ایسوسی ایشن و سماجی حلقوں نے سرکاری حکم نامے پر برہمی کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا کہ اس حکم نامے سے نہ صرف سینکڑوں نوجوانوں کا روزگار داؤ پر لگ گیا ہے بلکہ اس سے یہاں کی سیا حتی سرگرمیوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہونگے۔انہوں نے کہا کہ اکثر سیاح رافٹنگ کے شوق سے پہلگام کا رخ کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حادثہ کے ساتھ نجی رافٹر کمپنی کا کوئی لینا دینا نہیں ۔کیونکہ چمپئن شپ کا انعقاد خود محکمہ سیاحت کی جانب سے کیا گیا تھا ۔ایسے میں رافٹنگ پر پابندی عائد کرناسراسر نا انصافی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یقینا یہ ایک جوکھم بھرا کام ہے تاہم وہ گزشتہ سولہ برسوں سے قوائد و ضوابط اور مناسب میکا نزم کے تحت رافٹنگ سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں ۔اور ان کے پاس پیشہ ور و معقول تربیت یافتہ رافٹرزہیں۔

ایسو سی ایشن نے متنبہ کیا کہ اگر اس حکمنامہ کو واپس نہیں لیا گیا تو وہ سڑکوں پر اتریں گے ۔

ادھر سیاح بھی سرکار کے حکمنامہ سے مایوس نظر آ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ رافٹنگ سرگرمیاں معطل رہنے سے وہ اس کے شوق سے محروم ہو گئے ۔ان کا کہنا ہے کہ رافٹنگ معطل کرنے کے بجائے اس میں نظر آ رہی خامیوں کو دور کرنا چاہئے۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ ۔۔

بائٹ۔۔۔01۔۔۔ مشتاق پہلگامی۔سماجی کارکن
بائٹ۔۔02۔۔محمد ابراھیم رینہ ۔۔صدر،ایڈوینچر ٹور آپریٹرس ایسوسی ایشن ۔
بائٹ۔۔03۔۔۔ستیش شرداس۔۔سیاح ممبئی
بائٹ۔۔04۔۔گارو ۔۔۔سیاح پانی پت



Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے اننت اننت ناگ سے میر اشفاق کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.