قومی اقلیتی تعلیم کے نگراں کمیٹی کے رکن ڈاکٹر مانویندر پرتاب سنگھ سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سہیل احمد نے بات چیت کی۔
ڈاکٹر مانویندر پرتاب سنگھ نے کہا کہ اے ایم یو، پارلیمینٹ سمیت ملک کے ہر حصے سے جناح کی تصویر کو ہٹانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جناح تاریخ کے بدنما داغ ہیں اور لاہور سے لے کر بنگال تک کروڑوں لوگوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔
ڈاکٹر مانویندر پرتاب سنگھ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی درجے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اے ایم یو اقلیتی ادارہ نہیں ہے، قانونی طور پر اس ادارے کو اقلیتی درجہ نہیں مل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے ایم یو کو پارلیمینٹ ایکٹ کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ اسے حکومت کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی ادارے وہ ہوتے ہیں، جو اقلیتوں کے ذریعے چلائیں جائیں۔
ڈاکٹر مانویندر پرتاب سنگھ نے کہا کہ اے ایم یو کے اقلیتی درجے کی لڑائی سپریم کورٹ میں چل رہی ہے اور جب بھی سپریم کورٹ کا فیصلہ آئے گا، سپریم کورٹ اسے اقلیتی ادارہ قرار نہیں دے گا۔
علی گڑھ پارلیمانی حلقے سے دوبارہ منتخب ہونے والے رکن پارلیمان ستیش گوتم نے کہا تھا کہ ایم اے یو سے جناح کی تصویر پاکستان جائے گی اور اے ایم یو میں ایس سی ایس ٹی ریزرویشن بھی ہوگا۔
اے ایم یو میں جناح کی تصویر کے حوالے سے ایک بار پھر سیاست گرم ہو گئی ہے اور اس کی وجہ سے اے ایم یو کے سرکل میں حفاظتی انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں۔