اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے جمعرات کو کہا کہ ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے باوجود وہ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں جیت حاصل کریں گے۔
واضح رہے کہ ان کا اب بھی کئی برسوں تک اسرائیل کے وزیراعظم عہدے پر بنے رہنے کا ارادہ ہے۔
اسرائیل کے اٹارنی جنرل اويچائی مینڈ میڈوبلٹ نے اس سے پہلے نتن یاہو کے خلاف بدعنوانی، دھوکہ دہی اور اعتماد شکنی سمیت تین بدعنوانی کے الزامات کو درج کروانے کا اعلان کیا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق میڈو بلٹ وزیراعظم نتن یاہو کو مواخذہ کے خلاف سماعت سے پہلے انہیں اپنا موقف رکھنے کا موقع دیں گے۔
نتن یاہو نے رائے ہندگان سے خطاب کرتے ہوئے کہا 'میں اپنے عہدے پر کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں، میں کئی برسوں کے لیے وزیراعظم کے طور پر کام کرنے جا رہا ہوں، لیکن یہ سب آپ پر منحصر کرتا ہے، ملک کے شہریوں پر وزیراعظم کے مطابق انہیں انتخابات کے نتایج کو متاثر کرنے کے مقصد سے چلائی گئی مہم کے تحت پھنسایا گیا ہے'۔
خیال رہے کہ نتن یاہو پر اسرائیلی کی بڑی ٹیلی کام کمپنی بيجک کو اپنے حق میں کرنے اور سب سے بڑے اخبار يیدی اوت اہرونوت کو اپنے مخالف سے نمٹنے کے لیے دوستانہ کوریج دینے کے ساتھ ساتھ تاجروں سے تین لاکھ امریکی ڈالر کا تحفہ لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں نو اپریل کو عام انتخابات سے تقریباً ایک ماہ قبل وزیراعظم نتن یا ہو پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے۔