ایران کے نائب وزیرخارجہ عباس عراقچی نے روسی خبررساں ایجنسی اسپوٹنک سے خصوصی انٹرویو میں یہ بات کہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'امریکہ سے بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر بات چیت شروع کرنے کا ہمارا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ہم دباؤ میں کسی سے کوئی بات چیت نہیں کرتے ہیں۔
ایرانی نائب وزیرخارجہ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس بیان کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکہ ایران کے ساتھ کوئی جنگ نہیں لڑنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا: 'لیکن ہمارے لیے لفظ نہیں کارروائی اہمیت رکھتی ہے۔ ہم ان سے کارروائی کرنے کی امید رکھتے ہیں، الفاظ کافی نہیں ہیں۔'
مسٹر عراقچی نے کہا: 'ہم نے نیوکلیائی معاہدے کے تحت امریکہ سمیت کئی ممالک کے ساتھ جوائنٹ ایکشن پلان (جے سی پی او) کے تحت بات چیت کی۔ ہم نے اس یقین کے ساتھ معاہدہ کیا، لیکن بغیر کسی ٹھوس وجوہ بتائے گئے امریکہ اس معاہدے سے الگ ہوگیا۔ ہم نے اپنے سبھی وعدے پورے کئے۔