ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سرکاری دورے پر عراق پہنچے ہیں، اس دوران دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی سے بھی ملاقات کریں گے۔
عراق کے سرکاری عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر امریکہ کے ساتھ تنازعے کے علاقے پر پڑنے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ عراق امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی مانا جاتا ہے، اس کےت علاوہ عراق میں دہشت گردی کے خاتمے بالخصوص داعش کے خاتمے کے لیے امریکی فوج عراقی سرزمین پر موجود ہے۔
واضح رہے کہ ایرانی وزیرخارجہ ایسے موقع پر عراق پہنچے ہیں، جب محض دو روز قبل ہی امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں تعینات اپنی افواج کی تعداد میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ نے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ 'ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے'۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کہا تھا کہ امریکہ نے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہو کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 اور دوسرے عالمی قوانین کو پاؤں تلے روند دیا ہے۔