ETV Bharat / briefs

این ڈی اے کے اکلوتے مسلم رکن پارلیمنٹ کیا کہتے ہیں؟ - واحد مسلم رکن پارلیمان

این ڈی اے کے 353 رکن پارلیمان میں واحد مسلم رکن پارلیمان چودھری محبوب علی قیصر نے کہا کہ وہ حکومت کو اس بار مشورہ دیں گے کہ مسلمانوں کو مین سٹریم میں لانے کے لئے ان سے بات کی جائے۔

'مسلمانوں کو مین سٹریم میں لانے کے پہل کی جائے گی'
author img

By

Published : May 25, 2019, 11:24 PM IST

این ڈی اے کے واحد مسلم رکن پارلیمان چودھری محبوب علی قیصر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔چودھری محبوب علی قیصر کا کہنا تھا مسلمانوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے لیے ان سے بات کی جائے اور ان کی معاشی تعلیمی اور سماجی ترقی کے لیے کچھ کیا جائے۔

'مسلمانوں کو مین سٹریم میں لانے کے پہل کی جائے گی'


انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں ایک خوف ہے جس کو میں نے بھی محسوس کیا ہے جو بے بنیاد ہے خوف کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ این ڈی اے کی پہلی بار نہیں ہے اس سے قبل بھی حکومت رہی ہے۔

بہار کے کھڑیاں حلقے سے منتخب این ڈی اے میں واحد مسلم رکن پارلیمان و سابق حج کمیٹی آف انڈیا کے چیئرمین محبوب علی قیصر نے کہا کہ مسلمانوں کے اندر جو بلاوجہ کا خوف ہے اس سے نکل کر ملک کی ترقی اور تعمیر کے لئے لیے مین اسٹریم میں آکر حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے ہیں ہیں اقلیتوں کے لیے فلاحی منصوبوں کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

چودھری محبوب علی نے کہا کہ این ڈی اے کو اس بار مسلمانوں نے بھی بڑی تعداد میں ووٹ دیا ہے۔

غیر محرم خواتین کو حج کے لئے بھیجنے کے تعلق سے کئے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہے بھارت میں اس سے قبل بھی غیر محرم خواتین حج پر گئی ہے، بیچ میں اس پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن اب چار کے گروپ میں غیر محرم خواتین جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک پاکستان سے بھی خواتین بلا محرم حج پر جاتی ہیں۔ اگر کسی طرح کی کوئی ممانعت ہوتی تو سعودی گورنمنٹ اس کو قبول نہیں کرتی یہ تو خواتین کو بااختیار بنانے کا قدم ہے۔

چودھری محبوب علی قیصر نے کہا کہ کہ مجھے بھی احساس ہوا ہے کہ مسلمانوں کے اندر بلاوجہ کا خوف ہے جبکہ انڈیا پہلی بار نہیں ہے اس بار مسلمانوں نے بھی انڈیا کو کو ووٹ دیا ہے ہے انہوں نے اپنی کامیابی کے لئے تمام طبقات کی تعریف کی۔

چودھری محمود الحسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کے وہ حکومت کو مشورہ دیں گے کہ مسلمانوں کے اندر خود اعتمادی اور حکومت پر بھروسہ رکھنے کے لیے ان سے گفتگو کی جائے۔ ان کے لیے چلائے جارہے فلاحی منصوبوں کا بہتر طریقے سے نفاذ کیا جائے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ وہ وزارت شامل ہونا چاہتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ اگر ان کو ذمہ داری ملے گی وہ بہتر طریقے سے اس کو انجام دیں گے۔

این ڈی اے کے واحد مسلم رکن پارلیمان چودھری محبوب علی قیصر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔چودھری محبوب علی قیصر کا کہنا تھا مسلمانوں میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے لیے ان سے بات کی جائے اور ان کی معاشی تعلیمی اور سماجی ترقی کے لیے کچھ کیا جائے۔

'مسلمانوں کو مین سٹریم میں لانے کے پہل کی جائے گی'


انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں ایک خوف ہے جس کو میں نے بھی محسوس کیا ہے جو بے بنیاد ہے خوف کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ این ڈی اے کی پہلی بار نہیں ہے اس سے قبل بھی حکومت رہی ہے۔

بہار کے کھڑیاں حلقے سے منتخب این ڈی اے میں واحد مسلم رکن پارلیمان و سابق حج کمیٹی آف انڈیا کے چیئرمین محبوب علی قیصر نے کہا کہ مسلمانوں کے اندر جو بلاوجہ کا خوف ہے اس سے نکل کر ملک کی ترقی اور تعمیر کے لئے لیے مین اسٹریم میں آکر حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے ہیں ہیں اقلیتوں کے لیے فلاحی منصوبوں کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

چودھری محبوب علی نے کہا کہ این ڈی اے کو اس بار مسلمانوں نے بھی بڑی تعداد میں ووٹ دیا ہے۔

غیر محرم خواتین کو حج کے لئے بھیجنے کے تعلق سے کئے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہے بھارت میں اس سے قبل بھی غیر محرم خواتین حج پر گئی ہے، بیچ میں اس پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن اب چار کے گروپ میں غیر محرم خواتین جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک پاکستان سے بھی خواتین بلا محرم حج پر جاتی ہیں۔ اگر کسی طرح کی کوئی ممانعت ہوتی تو سعودی گورنمنٹ اس کو قبول نہیں کرتی یہ تو خواتین کو بااختیار بنانے کا قدم ہے۔

چودھری محبوب علی قیصر نے کہا کہ کہ مجھے بھی احساس ہوا ہے کہ مسلمانوں کے اندر بلاوجہ کا خوف ہے جبکہ انڈیا پہلی بار نہیں ہے اس بار مسلمانوں نے بھی انڈیا کو کو ووٹ دیا ہے ہے انہوں نے اپنی کامیابی کے لئے تمام طبقات کی تعریف کی۔

چودھری محمود الحسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کے وہ حکومت کو مشورہ دیں گے کہ مسلمانوں کے اندر خود اعتمادی اور حکومت پر بھروسہ رکھنے کے لیے ان سے گفتگو کی جائے۔ ان کے لیے چلائے جارہے فلاحی منصوبوں کا بہتر طریقے سے نفاذ کیا جائے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ وہ وزارت شامل ہونا چاہتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ اگر ان کو ذمہ داری ملے گی وہ بہتر طریقے سے اس کو انجام دیں گے۔

Intro:ان ڈی اے کے 353 ایم پی میں تنہا مسلم ایم پی جو بہار کے کھڑیاں سے منتخب ہوئے ہیں چوہدری محبوب علی قیصر نے کہا کہ وہ حکومت کو اس بار مشورہ دیں گے کہ مسلمانوں کو مین سٹریم میں لانے کے لئے ان میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے لیے ان سے بات کی جائے اور ان کی معاشی تعلیمی اور سماجی ترقی کے لیے لیے کھل کر کچھ کیا جائے


Body:ان ڈی اے کے واحد مسلم پی چوہدری محبوب علی قیصر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں کہا کہ مسلمانوں میں ایک خوف ہے جس کو میں نے بھی محسوس کیا ہے جو بے بنیاد ہے خوف کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ ان ڈی اے پہلی بار نہیں ہے اس سے پہلے بھی حکومت رہی ہے ان ڈی اے اے کو اس بار مسلمانوں نے بھی بڑی تعداد میں ووٹ دیا ہے
غیر محرم عورتوں کو حج حج کے لئے بھیجنے کے تعلق سے کئے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کہ ایسا پہلی بار نہیں ہے ہندوستان میں اس سے پہلے بھی بھی غیر محرم عورتیں حج پر جایا کرتی تھی بیچ میں اس پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن اب چار چار کے گروپ میں غیر محرم عورتیں جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک پاکستان سے بھی جاتی ہیں اگر کسی طرح کی کوئی ممانعت ہوتی تو سعودی گورنمنٹ اس کو قبول نہیں کرتی یہ تو عورتوں کو بااختیار بنانے کا قدم ہے


Conclusion:بہار کے کھڑیاں سے منتخب این ڈی اے میں واحد مسلم ایم پی سابق حج کمیٹی آف انڈیا کے چیئرمین محبوب علی قیصر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں کہا کہ مسلمانوں کے اندر جو بلاوجہ کا خوف ہے اس سے نکل کر ملک کی ترقی اور تعمیر کے لئے لیے مین اسٹریم میں آکر حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے ہیں ہیں اقلیتوں کے لیے فلاحی منصوبوں کا فائدہ اٹھانا چاہیے
چوہدری محبوب علی قیصر نے کہا کہ کہ مجھے بھی احساس ہوا ہے کہ مسلمانوں کے اندر بلاوجہ کا خوف ہے جبکہ انڈیا پہلی بار نہیں ہے اس بار مسلمانوں نے بھی انڈیا کو کو ووٹ دیا ہے ہے انہوں نے اپنی کامیابی کے لئے تمام طبقات کی تعریف کی
چودھری محمود الحسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کے وہ حکومت کو مشورہ دیں گے گے کہ مسلمانوں کے اندر ہر ایک مادہ پیدا کرنے کے لیے لیے ان سے گفتگو کی جائے ان کے لیے لیے چلائے جارہے فلاحی منصوبوں کو بہتر طریقے سے نافذ کیا جائے جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ وہ وزارت شامل ہونا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر ان کو ذمہ داری ملی ملی و خوبی اس کو انجام دیں گے لیکن ان کی پارٹی ٹی شو ڈی پارٹی ہے اور چھین پی اتنی بڑی تعداد کے کے ایم پی کے ساتھ ہی ہے ہے اگر موقع ملا تو وہ ذمہ داری سنبھالنے کو تیار ہیں
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.